مفتی عبد القوی کا کہنا ہے کہ لڑکیاں خود ہوٹل آتی ہیں، میں نہیں بلاتا،مروت اور بیرسٹر سے ملاقاتیں مشکل ہیں جبکہ مجھ سے ملنا آسان ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان مفتی عبدالقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ جو منسلک ہوا یہ میرا مقدر کا ستارہ ہے نا اس کا کمال ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ میں نے کبھی کسی محترمہ کو پیغام نکاح نہیں بھیجا، یہ نہیں کہاکہ مجھے اپنے پروگرام میں بلاؤاور میں نے کسی کو یہ نہیں کہا کہ میں فلاح ہوٹل میں ہوں آجاؤ، جو آرہی ہیں ہوٹل میں تو وہ بھی اپنی مرضی سے ، جو کسی چینل پر بلاتے ہیں اور کارروائی کرتے ہیں،وہ بھی آپکے سامنے ہیں۔
میزبان نے ایک سوال پر کہا کہ مانا یہ ہے کہ اس وقت بیرسٹر سے ملنا انتہائی مشکل،خٹک، مروت سے ملنا انتہائی مشکل ہے ، مفتی قوی صاحب سے ملاقات انتہائی آسان ہے، دیکھیں مفتی عبدالقوی کی حیثیت دیکھیں ناں ۔ جس طرح اب اللہ نے آپکو فن دیا ہے صلاحیت دیئے ہیں، جس پر اینکر کہتے ہیں کہ نہیں اتنے فن نہیں دیئے، جس پر عبدالقوی کہتے ہیں کہ دیکھے آپ جس سیٹ پر بیٹھے ہیں کسی وجہ سے بیٹھے ہیں اپنے فن کی وجہ سے نہیں تو کوئی بھی عام بندہ بیٹھ جائے اب آپ جب یہاں سے اٹھ کر باہر جاتے تو لوگ آپکو دیکھ کر کہتے ہوں گے کہ دیکھو یہ صاحب جا رہے ہیں اور جب آپ رکتے ہوں گے تو سیلفی بھی لیتے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جتنے بھی مشہور مفتی ہیں آپ انہیں فون ملائے وہ کبھی نہیں اٹھائیں گے لیکن مفتی عبدالقوی کو فون کریں گے تو وہ اٹھا لیں گے۔
اینکر نے سوال کیا کہ میں آپکی اس بات سے متفق نہیں ہوں کہ اگر میں ہوٹل میں ہوں اور کوئی آجائے تو میں اسے روک سکتا ہوں، یہ نہیں کہوں خود ہی آئے ہیں، بسم اللہ۔۔۔جس پر مفتی صاحب نے جواب دیا کہ جو لڑکی میرے ہوٹل میں آئی میں نے اسے 5 مرتبہ اپنی بیٹی کہا ،جو میرے ہوٹل میں چل کہ آئے اور وہاں سے جائے آدب کیساتھ اور آگے سے جو ہمارے فنکار یعنی اینکر اسے غلط طرف لے جائے۔
جس پر اینکر نے کہا کہ وہ جو تصویریں تھی اس کے بارے میں آپ کیا کہیں گے ؟ جس پر مفتی عبدالقوی نے کہا تصویروں کا تو یہ حال ہے کہ میں صوفے پر بیٹھا ہوں اور خاتون شیشے میں تصویر لے رہی ہے اور وہ ایسے آرہی ہے جیسے میرے سینے پر لیٹی ہوئی ہو۔
جس پر اینکر نے کہا کہ آپ اس بات سے انکار کرتے ہیں تو انہوں نے کہا جی میں غلط بیانی نہیں کرتا، جتنی تصاویر قندیل صاحبہ نے ڈالی وہ میری ہی ہیں،البتہ یہ کہ یہ کیمرے کا فن ہے کہ 2 فٹ کے فاصلہ ،3 فٹ یا 4 فٹ کافاصلہ ایسے دیکھا دیتا ہے کہ میرے پاس ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قندیل اس لیے آئی تھی کہ مفتی عبدالقوی کی مدد سے وہ محترم عمران خان سے ملاقات کرسکے،میں نے ٹیلی فون کیا تو میرے قائد نے تیسری گھنٹی پر میرا فون اٹھا لیا ،آج میں آپکے پروگرام میں بتا رہا ہوں خاندانی آدمی ہوں ، آج تک کسی کو نہیں بتایا۔