190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان بینک افسر کو رجسٹرار سپریم کورٹ سمجھ بیٹھے۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر عمران خان نے ایک دستاویز لہرا کر فخریہ انداز میں کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے نیب عدالت میں بیان جمع کرایا ہے، نیشنل کرائم ایجنسی سے ملنے والی رقم پر 13 ارب روپے منافق ہوا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے ہاتھ میں موجود دستاویز رجسٹرار سپریم کورٹ کی نہیں بلکہ نیشنل بینک کے افسر کا عدالت میں جمع کیا گیا بیان نکلا۔
سماعت کے بعد نیب حکام نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے بیان کی نفی کردی۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں نیب حکام نے کہا کہ نیشنل بینک کے افسر گوہر مسعود نے منافع والا بیان عدالت میں دیا ہے۔
علاوہ ازیں سماعت کے بعد رہنما پی ٹی آئی انتظار پنجوتھہ نے بھی عمران خان کے بیان کی نفی کردی۔
انتظار پنجوتھہ نے کہا کہ بینک افسر نے تصدیق کی ہے کہ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں پڑی رقم پر منافع آیا ہے، بیان رجسٹرار سپریم کورٹ کا نہیں تھا۔
واضح رہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں آج مزید تین گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرلیے گئے ہیں۔