70 ہزار اسامیاں ختم کرکے تقریباً 80 وفاقی محکوں کا باہم انضمام کردیاجائےگا یا ان کی تشکیل نو ہوگی یا بند کردی جائیں گی تاکہ رقم بچائی جاسکے۔
موقر قومی اخبارکی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ شہبازشریف نے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی ہے جو کفایت شعاری کے اقدامات پرسفارشات دے گی اور اسی نے آئندہ بجٹ کے حصے کے طور پر اعلان اقدامات کے ایک سیٹ کا اعلان کیا ہے۔
دیگر اقدامات کے علاوہ 70 ہزار پوسٹیں جو گریڈ ایک سے 16 کی ہیں وہ گزشتہ کئی برسوں سے خالی پڑی ہیں انہیں ختم ہی کردیاجائےگا۔
بجٹ میں 80 سے زائد وفاقی حکومت کے اداروں کی اوورہالنگ، ادغام یا اتلاف کی سفارشات بھی شامل ہوں گی۔ حال ہی میں بننے والی ایک کمیٹی کو اس کمیٹی کی رپورٹ دیکھنے کا کام تفویض کیا گیا ہے جو شہبازشریف نے اپنی گزشتہ وزارت عظمیٰ کے دور میں کفایت شعاری کےلیے بنائی تھی۔
گزشتہ کمیٹی نے کفایت شعاری کے جامع اقدامات کے سیٹ کی سفارش کی جس سے 10 کھرب روپے سالانہ بچائے جاسکتے ہیں لیکن اس کی زیادہ ترسفارشات کو نظرانداز کر دیا گیا۔
وزیر اعظم نے اپنے اس نئے دور کے دوران بھی ایک 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو حکومتی اخراجات میں تخفیف کےلیے ایک عملی منصوبہ پیش کرےگی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ موجودہ کمیٹی نے اپنا تفصیلی کام 2023 کی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق انجام دیا ہے۔ 2023 کی کمیٹی نے کفایت شعاری کےجامع اقدامات کی سفارش کی تھی جنہیں اگر نافذ کر دیاجاتا تو اس سے زرتلافی کی 200 ارب روپے کی بچتوں کو متاثر کرسکتا تھا۔