پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے حکومتی فیصلوں اور ریاستی اقدامات پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے ایک سال سے ملک میں تماشا ہو رہا ہے اور فرد واحد نے اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے ریاست کو مشکل میں ڈال رکھا ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن، نعیم پنجوتھہ ایڈووکیٹ، چوہدری حمید پوٹھی اور دیگر نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج جو عدت کیس کے حوالے سے عدالت میں ہوا وہ سب نے دیکھا، خاور مانیکا نے بانی تحریک انصاف کے حوالے سے گندی زبان استعمال کی، اندرون خانہ پریشر کے باعث وکیل کو کہا کیس کو دوبارہ بیان کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ گفتگو کے بعد نئے سرے سے کیس دوسرے جج کے پاس چلا گیا ہے، صاحب اقتدار لوگوں کی پالیسی ہے کہ کیس مزید آگے بڑھا جائے،کوشش ہے کہ بانی تحریک انصاف کو مزید جیل میں رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی پر چوتھا کیس بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے، سوچی سمجھی سازش کے تحت یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے، ہمیں کہیں انصاف ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ جوں جوں وقت گزر رہا ہے ریاست پر پریشر بڑھتا جا رہا ہے، بانی پی ٹی آئی کے کیسسز کے فیصلے آگے بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں، ہم انصاف کا قتل ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، ہم دو سال سے تماشا دیکھ رہے ہیں لیکن ہماری جدو جہد جاری رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عدت اور سائفر مقدمات ختم ہو چکے ہیں، توشہ خانہ اور القادر کیس بھی جھوٹ پر مبنی اور سب کے سامنے واضح ہے، حمود الرحمان کمیشن جس نے پڑھی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔
سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ افواج پاکستان کے خلاف کہیں بھی کوئی ذکر نہیں، آج بھی ایک شخص، فرد واحد نے اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے ریاست کو مشکل میں ڈال رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پاکستان کی 6 اکائیاں ہیں، ہمارے ادارے کب کردار ادا کریں گے، پاکستان واحد ریاست ہے جہاں آئین اور قانون کا فقدان واضح دکھائی دے رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دوسروں کی لڑائیوں میں گھسنے کی تیاریاں کر رہا ہے، ہماری لڑائی فوج کے ساتھ نہیں بلکہ شخص واحد کے ساتھ ہے، ملک ریاض پر بھی پریشر ڈالا جا رہا ہے حالانکہ انہوں نے بیان بھی دیا ہے کہ وہ دباؤ میں نہیں آئیں گے۔
رؤف حسن نے کہا کہ اگر انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے تو مسائل مزید جنم لیں گے، آج بھی یہ لوگ ججوں کو خریدنا چاہ رہے ہیں اور کوششیں بھی جاری ہیں، دیکھتے ہیں ہم کب تک برداشت کر سکتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ صاحب اقتدار کو احتجاجی تحریک شروع کرنے سے پہلے خیال آ جائے۔
اگر انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے تو 71 جیسے حالات بنتے ہیں، پنجوتھا
رہنما پی ٹی آئی نعیم حیدر پنجھوتھا نے اس موقع پر کہا کہ سائفر کیس اور عدت کیس میں کل اور آج تاریخیں تھیں، ہم سمجھ رہے تھے سماعت ہو گی اور فیصلہ آئے گا لیکن آج بانی تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ کے خلاف انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج جج صاحب کا پیچھے ہٹنا بھی سب کے سامنے ہے، عدالت کا احترام ہم سب پر لازم ہے، جج صاحب نے کہا کہ میں یہ کیس نہیں سنوں گا، دونوں کیسز کو پھر لٹکا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی سانحہ 9 مئی میں گرفتاری ہے، اس کیس کو بھی لٹکا دیا گیا ہے، ضمانت کنفرم ہوتی ہے تو ملک ریاض کے پیچھے بھاگنا شروع ہو گئے ہیں۔
انتظار پنجوتھا نے کہا کہ ابھی اڈیالہ جیل سے واپس آرہے ہیں، 9 مئی کے مقدمات 12 جون تک ملتوی ہوگئے ہیں۔
پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ اگر انصاف کے تقاضے پورے نہ ہوئے تو پھر 71 جیسے حالات بنتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین کہتے ہیں نہ وہ غدار ہیں اور نہ ایسا کرسکتے ہیں، بانی چئیرمین کا پیغام ہے کہ وہ نئے کیسز بھگتنے کو تیار ہیں تاہم براہ رات نشر کیا جائے۔