ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بڑی کمپنیوں نے ڈبے والے دودھ کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈبے والے دودھ کی دو بڑی کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا ہے، ایک کمپنی نے فی لیٹر دودھ کے ڈبے کی قیمت 280 روپے سے بڑھا کر 300 روپے کر دی ہے۔
ڈیڑھ لیٹر دودھ کے ڈبے کی قیمت 395 روپے سے بڑھا کر 425 روپے کر دی گئی ہے۔ دوسری بڑی کمپنی نے ڈیلرز کو مطلع کیا ہے کہ یکم جون 2024 سے ایک لیٹر دودھ کے ڈبے کی قیمت 280 روپے سے بڑھا کر 295 روپے کی جا رہی ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ دودھ کی بڑی کمپنیاں کچھ عرصے بعد قیمتوں میں اضافہ کر دیتی ہیں اور اس بارے میں کوئی وجہ بھی نہیں بتائی جاتی، کمشنر کراچی کی جانب سے مقرر کردہ کھلے دودھ کی قیمت سرکاری قیمت 200 روپے کے بجائے دکاندار شہر بھر میں دودھ 210 روپے سے 220 روپے فی لیٹر میں فروخت کررہے ہیں، جبکہ انہوں نے دکانیں رات 9 بجے بند کرنا شروع کر دی ہیں۔
گرمیوں میں لسی، آئس کریم اور قلفی کی کھپت بڑھنے کے سبب دودھ کی طلب میں اضافہ ہو جاتا ہے، آل کراچی ملک ریٹیلز اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ترجمان وحید گدی کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی نے دودھ کی ہول سیل قیمت اکتوبر 2023 کے اوائل میں 188 روپے فی لیٹر مقرر کی تھی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ خوردہ اور تھوک فروشوں کے درمیان یکم جنوری 2024 کو معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت دودھ سرکاری قیمت پر ملنا تھا تاہم حال ہی میں ہول سیلرز نے دودھ کی فی لیٹر قیمت بڑھا کر 198 روپے کر دی ہے۔