ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے خاتون سمیت 17 امیدوار آمنے سامنے : 28 جون کو ہونے والے انتخابات کے لیے رجسٹریشن شروع ہونے کے بعد سے 17 امید واروں نے رجسٹریشن کروائی ہے

ریاستی میڈیا نے بتایا ہے امریکا کی طرف سے پابندی کا سامنے کرنے والے پاسداران انقلاب کے کمانڈر واحد ہاغانین ان امیدواروں میں شامل ہیں جنہوں نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد ایران کے صدر کے طور پر انتخاب لڑنے کے لیے رجسٹریشن کروائی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی ساتھی واحد ہاغانین نے رجسٹریشن کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ان کی اہلیت صدر اور رہبر کے دفتر میں 45 سال خدمات انجام دینے کے تجربے پر مبنی ہے، امریکی ٹریژری نے 2019 میں ہاغانین کو آیت اللہ خامنہ ای کے اندرونی حلقے میں ملکی اور غیر ملکی جبر کے ذمہ دار 9 افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

تاہم ایران کا کہنا ہے کہ زیادہ تر امریکی پابندیاں بے بنیاد الزامات کی وجہ سے لگائی گئی ہیں، سابق پارلیمانی اسپیکر علی لاریجانی بھی جمعے کو رجسٹر ہونے والے امیدواروں میں شامل ہیں، اس کے علاوہ مرکزی بینک کے سابق گورنر عبدالناصر ہمتی بھی صدارتی امیدوار ہیں۔

ایک انتخابی اہلکار نے ہفتے کو صحافیوں کو بتایا کہ 28 جون کو ہونے والے انتخابات کے لیے رجسٹریشن شروع ہونے کے بعد سے 17 امید واروں نے رجسٹریشن کروائی ہے، علما کی زیر قیادت امیدواروں کی جانچ کرنے والا ادارہ گارجین کونسل 11 جون کو اہل امیدواروں کی فہرست شائع کرے گا۔

صدر کے انتخاب کے لیے خواتین پر لگی پابندی کے باوجود قدامت پسند سابق قانون ساز زہرہ الہیان نے بھی ہفتے کو انتخاب کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا نصب العین ایک صحت مند حکومت، ایک صحت مند معیشت اور ایک صحت مند معاشرہ ہوگا۔

واضح رہے کہ گارجین کونسل نے گزشتہ انتخابات میں فیصلہ دیا تھا کہ ایران کے اسلامی قوانین خاتون کو صدر بننے سے روکتے ہیں۔