پاکستان چین کے ساتھ آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت میں اشتراک کا خواہاں ہے : چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندر کی گہرائی جتنی گہری اور شہد سے میٹھی ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان جدید ٹیکنالوجی سے ملکی زرعی شعبے کی پیداوار اور زرعی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہے، پاکستان چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت و دیگر شعبوں میں اشتراک کے فروغ کا خواہاں ہے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق چین کی کمیونسٹ پارٹی کے شینزن کے سربراہ اور صوبہ گوانگ ڈونگ کے نائب سربراہ مینگ فین لی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے شینزن میں ملاقات کی۔

ملاقات میں مینگ فین لی نے وزیر اعظم کا شینزن آنے پر خیر مقدم کیا اور انہیں شینزن کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کئی برس بعد شینزن آکر دلی خوشی ہوئی، شینزن کی حکومت اور اس کے عوام کی مہمان نوازی پر مشکور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندر کی گہرائی جتنی گہری اور شہد سے میٹھی ہے، پاکستانی قیادت اور عوام ہر مشکل وقت میں چین کے تعاون پر چینی قیادت اور اس کے عوام کی مشکور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین کی ون-چائنا پالیسی کی بھرپور حمایت کرتا ہے، شینزن لاہور کا سسٹر شہر اور گوانگ ڈونگ پنجاب کا سسٹر صوبہ ہے، پاکستان چین کی ترقی سے بہت متاثر ہے اور چین کی ترقی سے سیکھنا چاہتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے اشتراک اور سرمایہ کاری سے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہے، اپنے دورے کے شینزن سے آغاز کا مقصد شینزن کی ترقی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی سے سیکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت جدید ٹیکنالوجی سے ملکی زرعی شعبے کی پیداوار اور زرعی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہے، پاکستان چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت و دیگر شعبوں میں اشتراک کے فروغ کا خواہاں ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کی نوجوان افرادی قوت ہے جو ملکی آبادی کے 60 فیصد ہے، شینزن اور پاکستان میں یہ قدر مشترک ہے، امید کرتا ہوں کہ شینزن میں پاکستانی طلبہ کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔

ملاقات میں مینگ فین لی نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی بہت مضبوط اور گہری ہے، شینزن کی حکومت اور شینزن کے لوگوں کے لیے آپ کی میزبانی اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں آپ کی چینی اعلیٰ قیادت بالخصوص چینی صدر شی جن پنگ اور چینی وزیرِ اعظم لی کیانگ کے ساتھ ملاقاتیں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات اور شراکت داری کے فروغ کے حوالے سے مفید ثابت ہوں گی۔

ملاقات کے بعد مینگ فین لی نے وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا۔