اقوام متحدہ میں پاکستان کے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہونے کا قوی امکان ہے۔جاپان کی خالی کردہ ایشیائی ممالک کی نشست پر پاکستان بلا مقابلہ امیدوار ہے۔
اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل میں ایشیائی ممالک کی نشست خالی ہے جس پر پاکستان بلامقابلہ امیدوار ہے ۔53 ایشیائی ممالک نے پاکستان کی حمایت کردی ہے۔ غیر مستقل ارکان کے انتخاب کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا۔
193ارکان خفیہ بیلٹنگ کے ذریعے ووٹ کریں گے۔ امیدوارکو دو تہائی اکثریت یا 128 ووٹ حاصل کرنے ضروری ہوتے ہیں چاہے وہ بلامقابلہ ہی کیوں نہ ہو۔سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اور10غیرمستقل ارکان ہیں۔نئے منتخب ہونے والے رکن ملک دو سال تک خدمات سرانجام دیں گے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے 2006 میں اقوام متحدہ کے ساتھ ملکی ترقی کیلئے کام کا آغاز کیا تھا۔ اُس وقت سے اقوام متحدہ کے شراکت دار ادارے ملکی، علاقائی اور عالمی سطح پر قومی ترجیحات اوراس کی کارکردگی کی افادیت میں اضافہ کرنے کے لیے باہمی طورپر مل جل کرکام کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے پروگرام (2009-2012) پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور وزیر اعظم پاکستان کی موجودگی میں فروری 2009 میں دستخط کیے گئے تھے۔ اقوام متحدہ کے پروگرام (2013-2017) کو قومی سیاسی طریقہ ہائے کار اور قومی اور صوبائی ترقی کی ترجیحات، لائحہ عمل اور حکمت عملیوں کے ساتھ متوازن بنایاگیا تھا۔ اقوام متحدہ کے پروگرام(2018-2022) پر اپریل 2018 میں دستخط کیے گئےجو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی اصلاحات اور بہتر طریقہ کار کی ترجمانی کرتاہے۔
ترقی کے پائیدار اہداف(SDGs)کے حصول کے لیےاقوام متحدہ نے اپنی بھر پورتوجہ اور عزم کی تجدید کے لیے2020 کے اختتام پرایک مہم کا آغاز بھی کیا تھا۔