باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے مسئلے پر وفاقی حکومت کو پریشان کن صورتِ حال کا سامنا ہے کیونکہ اس حوالے سے بیورو کریٹس اور سیاست دانوں کے درمیان جنگ کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ اس حوالے سے 7 فارمولے زیرِغور ہیں۔
بیورو کریسی کا موقف یہ ہے کہ شمسی توانائی کے فروغ سے ملک میں توانائی کا شعبہ شدید بحران کا شکار ہوگا۔ سیاست دان اس منطق یا دلیل کو قبول نہیں کر رہے۔
روزنامہ بزنس ریکارڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق بیورو کریٹس اور حکومتی شخصیت سے قربت رکھنے والے افسران کے مطابق نیٹ میٹرنگ اب اسلام آباد کے لیے ایک بڑے دردِ سر میں تبدیل ہوگئی ہے۔
بیورو کریسی نے، بظاہر توانائی کے شعبے کو بچانے کے لیے، تجویز کیا ہے کہ شمسی توانائی کا نظام مرحلہ وار پھیلانے اور بائی بیک میکینزم کے لیے آسٹریلین موڈ اپنایا جائے۔ وزیرِاعظم کی میز پر رکھی جانے والی ایک تجویز یہ بھی ہے کہ بجلی کے بل یونٹس کے بجائے نیٹ میٹرنگ کے تناظر میں طے کیے جائیں۔ شمسی توانائی کے نرخ حکومت حتمی طور پر متعین کرے گی۔