حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے منعقدہ اجلاس میں وزیرعظم کو ایک سال سے خالی سرکاری اسامیاں ختم کرے کی سارش کردی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اخراجات اور حکومتی ڈھانچے کا حجم کم کرنے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، جس میں حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے تشکیل کی گئی کمیٹی نے وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ پیش کی۔
اجلاس میں کمیٹی نے کچھ سرکاری اداروں کو بند کرنے، کئی اداروں کو ضم کرنے اور کچھ اداروں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش کی۔ کمیٹی نے کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ایسی تمام اسامیاں جو ایک سال سے زائد کے عرصے سے خالی ہیں ختم کر کے قومی پیسہ بچایا جائے، نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کی کنٹریبیوٹری پنشن کا نظام لایا جائے اور سرکاری اداروں میں سروسز کی فراہمی کے لیے نجی شعبے کی خدمات لی جائیں۔
وزیراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اخراجات کم کرنے کے لیے سرکاری اہلکاروں کے غیر ضروری سفر پر پابندی عائد کی جائے اور ٹیلی کانفرنسنگ کو فروغ دیا جائے۔ ایسے سرکاری افسران جو مونو ٹائیزنگ کی سہولت لے رہے ہیں، ان سے سرکاری گاڑیاں فوری واپس لی جائیں۔
وزیراعظم نے اجلاس میں کہا کہ کمیٹی عالمی سطح کے بہترین تجربات سے استفادہ کرکے ٹھوس تجاویز دے۔ امید ہے کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں قوم کے اربوں روپے کی بچت ہو سکے گی۔