وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے لیے نکلیں گے تو کشتیاں جلا کر نکلیں گے اور ایسے میں نقصان ان عناصر کا ہوگا جو قوم کو غلام بنانا چاہتے ہیں لہٰذا بہتر ہے اس نقصان سے بچا جائے اور قوم کو بھی بچایا جائے۔
اپنے بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس وقت ہمارے قائد عمران خان کو جعلی کیسز میں سے جیل میں رکھا گیا ہے اور ان جعلی کیسز کو آہستہ آہستہ چلایا جا رہا ہے تاکہ انہیں لمبے عرصے تک جیل میں رکھا جا سکے، عمران خان کو لمبے عرصے تک جیل میں رکھنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ اپنے نظریے اور تحریک سے پیچھے ہٹ جائے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان نے قوم کو جگانے کی تحریک شروع کر رکھی ہے، عدلیہ سے اپیل ہے کہ ان جعلی کیسز کو جلد سے جلد ختم کیا جائے اور میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کرکے آئین کو توڑا گیا، اس کے بعد ملک میں فسطائیت کا ایک دور شروع کیا گیا تاکہ تحریک انصاف کو ختم کیا جائے، وہ دور نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی تاریخ کا بدترین دور تھا۔ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ جو کچھ کیا گیا اس کا کسی کو معلوم نہیں تو یہ ایک بھول ہے، اس فسطائیت کا جو بھی حصہ رہا اس نے بتا دیا ہے کہ یہ سب کس کے دباو میں اور کس کے کہنے پر کیا گیا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سب کو اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے اور اپنی اصلاح کرنی چاہیے لیکن اصلاح کے بجائے فسطائیت کو مزید آگے بڑھایا جا رہا ہے، یہ جو مینڈیٹ چور حکومت مسلط کی گئی ہے یہ ایک نحوست ہے جنہوں نے اس حکومت کو مسلط کیا ہے ان پر بھی اس نحوست کے اثرات پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم ان لوگوں کو یکسر مسترد کرچکی ہے اور ان اداروں سے شکوہ کر رہی ہے جو ان لوگوں کو لے آئے ہیں، یہ سب جانتے ہوئے بھی ان لوگوں کو مسلط کیا گیا کہ ان لوگوں نے اس ملک کو لوٹا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ عمران خان کی مقبولیت یا عوام کا عزم کمزور ہوگا تو یہ ان کی بھول ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں، یہ حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے اور بار بار کر رہی ہے لیکن ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپنا حق لینے تک لڑتے رہیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں قوم کے ساتھ مذاق کیا گیا، یہ جھوٹا بجٹ اور فراڈ ہے، جس طرح یہ خود جھوٹے ہیں اسی طرح جھوٹے اعداد و شمار پر مبنی بجٹ پیش کیا ہے۔ ہم نے اعلان کیا تھا کہ ملازمین کی تنخواہیں وفاقی حکومت کے حساب سے بڑھائی جائیں گی، ایک دفعہ پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ صوبے کے واجبات اور ضم اضلاع کے فنڈز ہمیں ادا کیے جائیں، صوبے میں امن و امان اور بے روزگاری کے مسائل درپیش ہیں، ہم نے لوگوں کو روزگار دینے کے لیے ایک فلاحی بجٹ دیا ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جو لوگ ٹرولنگ کے ذریعے عمران خان اور پارٹی قائدین کے خلاف الزامات لگا رہے ہیں اور سمجھتے ہیں اس کا فائدہ ہوگا، میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا، آپ اپنی فیملی اور بچوں سے پوچھیں وہ بھی آپ کی اس پالیسی کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت مایوسی کا عالم ہے اور قوم اداروں سے مایوس دکھائی دے رہی ہے، قوم اب عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے کہ عدلیہ کب انصاف کرے گی، جن لوگوں نے توشہ خانہ سے ممنوعہ چیزیں لی ہوئی ہیں وہ آج ملک کے صدر، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بنے ہوئے ہیں جبکہ جن پارٹیوں نے منی لانڈرنگ کی جس کے ثبوت خود اداروں نے دیے وہ پارٹیاں آج حکومت میں بیٹھی ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ یہ ملک بھی ہمارا ہے اور ادارے بھی ہمارے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے ان کاموں پر توجہ دیں جن کے لیے انہیں بنایا گیا ہے، ایسے کاموں سے گریز کیا جائے جو ادارے کے ساتھ ساتھ ملک کی بھی بدنامی کا باعث بنتے ہوں۔