متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے زرعی ٹیکس لگانے کا مطالبہ کر دیا۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے امین الحق نے کہا کہ گندم بیچ کر منافع کمانے والوں پر ٹیکس لگایا جائے، ایم کیو ایم مطالبہ کرتی ہے کہ زرعی ٹیکس لگایا جائے۔
امین الحق نے مطالبہ کیا کہ ای او بی آئی کا معاوضہ 10 سے بڑھا کر 12 ہزار کیا جائے، 12 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس ختم کیا جائے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رکنِ قومی اسمبلی امین الحق نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی میں بجٹ ختم ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اور بھارت کو دیکھیں تو ہماری ملکی صورتِ حال اچھی نہیں، دفاع کے لیے 2100 ارب روپے رکھنا بہترین فیصلہ ہے، افواجِ پاکستان سرحدوں کی حفاظت کرتی ہیں تو ہم سوتے ہیں۔
امین الحق نے کہا کہ پرنٹ میڈیا زوال کا شکار ہے، صحافی بے روزگار ہو رہے ہیں، نیوز پرنٹ پر 10 فیصد جی ایس ٹی ختم کیا جائے، ایم کیو ایم ایوان میں حکومت کی دوسری بڑی اتحادی جماعت ہے، ایم کیو ایم اپنے ووٹرز کی سوچ کے ساتھ آگے بڑھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم کی کوشش کی جا رہی ہے، پیکا ایکٹ میں کسی بھی ترمیم سے پہلے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
امین الحق کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت پیکا ایکٹ میں ترمیم سے پہلے اے پی این ایس، سی پی این ای اور پی ایف یو جے کو اعتماد میں لے۔