اسلام آباد: صدر پاکستان آصف زرداری کی صاحبزادی اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی ہمشیرہ و پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے سال کا بجٹ عوام کی نمائندگی نہیں کرتا، بجٹ میں کسانوں اور عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان کے لوگ اس عوام دشمن بجٹ کے مستحق ہیں؟ ، ہمیں عام آدمی کے ریلیف کے لیے آگے بڑھنا ہوگا، ہمیں کسان کو مضبوط کرنا ہوگا۔ پاکستان کے عوام بہتری کے مستحق ہیں، ہمیں بہتر کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
انکا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں جب لوگ اپنے نظریاتی عقائد میں تقسیم ہیں، جب اختلافات کو ہتھیار بنا دیا جاتا ہے، اختلاف رائے کو تشدد سے حل کیا جاتا ہے، یہ ضروری ہے کہ ہم اس ایوان کے منتخب اراکین کی حیثیت سے اٹھیں اور اس پر بات کریں۔
آصفہ بھٹو نے کہا رواداری کو تقریروں اور الفاظ تک محدود نہیں ہونا چاہیے، ہمیں اس پر عمل کرنا چاہیے، ہمیں تفرقہ انگیز سیاست کو مسترد کرنا چاہیے، عوام کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے۔ ہمیں مل کر لوگوں کو ریلیف دینے کا راستہ تلاش کرنا ہے
آصفہ بھٹو نے کہا ہمیں اپنے انسانی وسائل کو ترقی دینے کے لئے استعمال کرنا چاہے۔ ہمیں ایسے طریقے تلاش کرنے چاہئیں جن سے غریب لوگوں کو براہ راست ریلیف ملے۔ امید ہے ہم سیاست میں ایک نیا دور دیکھنے کے قابل ہوں گے۔
آصفہ بھٹو نے کہا کہ جب صدر پاکستان اتحاد کی بات کرتے ہیں وہ وقت کی ضرورت ہے، کسی بھی مسلئے کا حل الزام تراشی نہیں ہے، اس گرمی میں سندھ میں بجلی نہیں یے، اس قیامت خیز گرمی میں 15 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ عذاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کسان کو مضبوط کرنا ہو گا، امید کرتی ہوں ایک نئے سیاسی کلچر آغاز جلد ہم دیکھیں گے، ہمیں تقسیم کی سیاست کو مسترد کرنا ہوگا، ہمیں گندم امپورٹ کرنے کے غلط فیصلوں کا بھی سامنا ہے۔