وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں سکیورٹی اور امن و امان کے قیام کے حوالے سے جاری منصوبوں کی پیشرفت پر اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو اسلام آباد ماڈل جیل، اسلام آباد سیف سٹی، وفاقی انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ اور سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے متعلق بریفنگ دی گئی، اجلاس میں اسلام آباد قومی سہولت مراکز، منشیات اور دھماکہ خیز مواد کی شناخت و نشاندہی اور ٹریسنگ کے لئے قائم شدہ K-9 یونٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستانی شہریوں اور پاکستان میں موجود غیر ملکیوں کا تحفظ ریاست کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، امن و امان کے قیام اور شہریوں کے تحفظ میں کسی بھی قسم کی غفلت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے اسلام آباد ماڈل جیل کی تکمیل میں تاخیر کی انکوائری کی ہدایت کردی، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ماڈل جیل کا منصوبہ جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
وزیراعظم نے اسلام آباد ماڈل پرزن میں پیشہ ورانہ تربیت کا ادارہ اور ہسپتال تعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی، وزیراعظم نے کہا کہ سپیشل پروٹیکشن یونٹ کی تشکیل کے لئے چینی ماہرین سے مشاورت کی جائے، وزیراعظم نے اسلام آباد سیف سٹی منصوبے میں جدید تقاضوں کے مطابق فرانزک لیب تعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی۔
محمد شہبازشریف نے کہا کہ اسلام آباد میں تمام سکیورٹی منصوبوں کے لئے میرٹ کی بنیاد پر افرادی قوت کی بھرتیاں اور بین الاقوامی معیار اور جدید تقاضوں کے مطابق ٹیکنالوجی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ جہانزیب خان، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔