اسلام آباد : سینیٹر فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ سےغیر مشروط معافی مانگ لی اور استدعا کی کہ میرے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں سینیٹر فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ میں شوکاز کا نیا جواب جمع کرا دیا۔
جس میں کہا کہ میری پریس کانفرنس سے عدلیہ کا وقار مجروح ہوا تو غیر مشروط معافی مانگتا ہوں، میری پریس کانفرنس کا مقصد عدلیہ کی توہین نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ خود کو سپریم کورٹ کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں، استدعا ہے کہ میرے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کی جائے۔
سینیٹر نے جواب میں قرآن و احادیث کے حوالہ جات بھی دیئے گئے اور کہا گیا کہ سپریم کورٹ سے استدعا ہے توہین عدالت میں جاری شوکازنوٹس واپس لیا جائے۔
یاد رہے سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سینیٹر واوڈا اور مصطفیٰ کمال 28 جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے تمام نیوز چینلز کو دوہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
سماعت کے بعد سینیٹر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ عدالت میں معافی مانگناگناہ نہیں ہے، میں نےکوئی غلطی کی ہوتومعافی مانگوں گا ، میں عدالت اور ججز کی عزت کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے احترام میں سپریم کورٹ میں پیش ہواہوں ، ہر چیز ایک ہی دن تو نہیں ہوجائےگی سب کوخبریں ملیں گی، چیف جسٹس اور ان کے بینچ کی ہمیشہ عزت کی ہے۔