کرکٹر احمد شہزاد نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں مایوس کن کارکردگی چھپانے کیلئے کچھ کھلاڑیوں پر مذہب کارڈ استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بدترین کارکردگی اور پہلے راؤنڈ سے ہی آؤٹ ہونے کے بعد کرکٹ ٹیم سابق کھلاڑیوں سمیت شائقین کرکٹ کی جانب سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔
کرکٹر احمد شہزاد نے بھی اس بار ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا اور سوشل میڈیا پر ایک لمبی تحریر پوست کی۔
احمد شہزاد نے لکھا کہ ’یہ واقعی مایوس کن ہے کہ کچھ کھلاڑی غیر ضروری پریس کانفرنس کرکے اور مذہب کارڈ کھیل کر ورلڈکپ میں اپنی خراب کارکردگی کو چھپا رہے ہیں، جب وہ اپنی فٹنس کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں اور جب وہ تسلیم کرتے ہیں کہ وہ میدان میں اداکاری کر رہے تھے تو مذہب کہاں جاتا ہے؟ کیا مذہب آپ کو دوسروں کو دھوکا دینا اور میدان میں جھوٹ بولنا سکھاتا ہے؟ آپ کو میدان میں پرفارم کرنے کے لیے پیسے دیے جاتے ہیں اور آپ اس کے بجائے ٹیم میں گروپ بندی میں شامل ہوتے ہیں۔‘
قومی کرکٹرنے ٹوئٹ میں بتایا کہ ’ان کھلاڑیوں کے کچھ ترجمان چاہتے ہیں کہ انہیں ایک اور موقع دیا جائے لیکن کیوں؟ یہ پاکستان کی ٹیم ہے اور یہ ان کے گھر کی ٹیم نہیں ہے جہاں وہ کھیل سکیں، اگر وہ ایک اور موقع چاہتے ہیں تو وہ اپنی ٹیم بنا سکتے ہیں اور اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل سکتے ہیں لیکن اب پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نہیں‘۔
احمد شہزاد نے اپنی ٹوئٹ میں چیئرمین پی سی بی کیلئے لکھا کہ ’ہم چیئرمین محسن نقوی کو اس بڑی سرجری کو بھولنے نہیں دیں گے جس کا انہوں نے وعدہ کیا تھا، پاکستانی ٹیم کے کچھ کھلاڑی اب چیئرمین کے بیان کا مذاق بھی اڑانے لگے ہیں کیونکہ انہیں کوئی پرواہ نہیں لیکن ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ شائقین کو ان کے جوابات ملیں اور ان کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے‘۔