بانی تحریک انصاف اور بشری بی بی کے نکاح خواں مفتی سعید نے کہا ہے کہ عدت کے معاملہ میں عورت کی گواہی ہی معتبر اور حتمی مانی جائے گی۔
نجی ٹی وی سے عدت کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان سے سوال کیا گیا کہ عدت کی مدت بارے عورت کی بات حتمی مانی جائے گی یا مسلم فیملی لا آرڈیننس لاگو ہوگا؟
جس کے جواب میں مفتی سعید کا کہنا تھا کہ عدت کے معاملے میں عورت کی گواہی ہی معتبر اور حتمی مانی جائے گی۔مفتی سعید کا کہنا تھا کہ جب بشری بی بی کے گھر پہنچا تو مجھے بتایا گیا نکاح ہونا ہے، پہلے نکاح کے لیے میرے علم میں لایا گیا تھا کہ ساری شرائط پوری ہیں۔
مفتی سعید کا کہنا تھا کہ مجھے دوسرے نکاح کے لیے بنی گالہ سے فون آیا تھا، پھر اس کے بعد دوسرا نکاح فروری میں پڑھوایا تھا، 18 فروری کو مجھے کہا گیا پہلا نکاح ٹھیک نہیں ہوا، دوسرے نکاح بارے وہ سچے تھے یا نہیں وہ جانیں۔
مفتی سعید کا کہنا تھا کہ جب خاتون کہتی ہے تو اس کی بات کا اعتبار کرنا چاہئے، عدت کے معاملے میں عورت کا بیان سب سے اہم ہوتا ہے، میں نے دوبارہ نکاح پڑھانے میں شریعت کی خلاف ورزی نہیں کی، شریعت کے حوالے سے میں نے اپنی ذمہ داری پوری کی۔
مفتی سعید کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف نے دوسرا نکاح پڑھانے کی وجہ نہیں بتائی، ہماری رائے کتاب و سنت کے تابع ہوتی ہے، ہم اپنی طرف سے کوئی ترمیم نہیں کر سکتے۔