معروف موٹیویشنل اسپیکر ساحل عدیم کے بڑی مشکل میں پھنس گئے، جن کے خلاف تھانہ سٹی کورٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ساحل عدیم کے خلاف مقدمہ 148 وکیل فتاح چانڈیو کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
وکیل فتاح چانڈیو نے کہا ہے کہ ساحل عدیم نے سندھی قوم کی بے عزتی کی ہے۔
درج ایف آئی آر میں وکیل نے بتایا کہ انہوں نے ایک ویڈیو دیکھی جس میں ساحل عدیم کو یہ کہتے سنا گیا کہ غزوہ ہند نہیں بلکہ غزوہ سندھی کرا لیں۔ وکیل نے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ ساحل عدیم نے یہ کہا تھا کہ سندھی اپنی بیٹیوں کو چودھریوں اور وڈیروں کی امانت سمجھتے ہیں اور اپنی بیٹیوں کو بطور تحفہ پیش کرتے ہیں، یہ لوگ ہندو ہیں اور ان سے بھی بدتر ہیں۔
درج کردہ ایف آئی آر کے مطابق ساحل عدیم نے کہا کہ سندھیوں کو شرم آنی چاہیے اور اسکے علاوہ بھی ایسے الفاظ استعمال کیے ہیں جو ناقابل استعمال ہیں۔
ساحل عدیم کی جانب سے سندھی قوم کی تذلیل کی ہے اور اس بیان کے خلاف کارروائی کی جائے وکیل کے مطابق انہیں ویڈیو ان کے وکیل دوست نے واٹس ایپ پر بھیجی تھی۔
واضح رہے ساحل عدیم گزشتہ کئی دنوں سے خبروں کی شہ سرخیوں کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں پاکستان کی 95 فیصد خواتین کو جاہل قرار دیا تھا۔
بعد ازاں ساحل عدیم کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا، موٹیویشنل اسپیکر ساحل عدیم کے خلاف رکن سندھ اسمبلی ماروی فصیح کی جانب سے مذمتی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کروا گئی تھی۔
قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ساحل کے خواتین مخالف تبصرے ہماری مذہبی، سماجی اور قانونی اقدار کی سخت خلاف ورزی ہیں، جس کے باعث خواتین کو بڑے پیمانے پر تکلیف ہوئی ہے۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ نام نہاد موٹیویشنل اسپیکر ساحل عدیم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔