ادارہ شماریات پاکستان کی جانب سے ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کی رپورٹ جاری کردی گئی۔
سال 2023 کی مردم شماری کیمطابق پاکستان میں مقیم افغانیوں کی تعداد کل 19 لاکھ 23 ہزار 453 ہے، جاری رپورٹ کیمطابق کے پی 9 لاکھ 39 ہزار 878 ہےجبکہ بنجاب میں مقیم افغان شہریوں کی تعداد 3 لاکھ 10 ہزار 832ہے،سال 2023 کی مردم شماری کی مطابق سندھ میں مقیم افغان شہریوں کی تعداد 1 لاکھ 45 ہزار 875 ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق بلوچستان میں چار لاکھ 74 ہزار 812 ہے اور سب سے کم اسلام آباد میں 52 ہزار 56 ہیں،پاکستان میں 3 ہزار 568 چینی اور 26 ہزار 9 بنگالی باشندے ہیں، دیگر قوموں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کی تعداد 1 لاکھ 72 ہزار 158 ہے،پاکستان میں آبادی کی بڑھنے کی شرح دنیا سمیت خطے میں سب سے زیادہ ریکارڈکی گئی ہے۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ موجودہ شرح ریٹ کیمطابق 2050 تک پاکستان کی آبادی دوگنی ہونے کا خدشہ ہے،پاکستان میں 21 لاکھ 26 ہزار 079 افغانی، بنگالی، چائینیز اور دیگر ممالک کے لوگ رہائش پذیر ہیں۔
پاکستان میں 87 لاکھ ہندو، مسیحی، قادیانی و دیگر مذہب کے لوگ آباد ہیں، 5 سے 16 سال تک کے 2 کروڑ 53 لاکھ 70 ہزار بچے سکولوں سے باہر ہیں، پاکستان میں کل آبادی کا 3.10 فیصد معذور ہیں، میل 3.30 فیصد، فی میل 2.88 معذور ہیں 2017 کے بعد سب سے زیادہ آبادی کی گروتھ 2023 میں ریکارڈ ہوئی۔
پاکستان میں 61 فیصد لٹریسی ریٹ ریکارڈ ہوا، میل 68 فیصد، فی میل 53 فیصد پڑھے لکھے ہیں، ساتویں مردم شماری پر ادارہ شماریات کیجانب سے کی فائنڈنگ رپورٹ جاری کر دی گئی۔
پنجاب میں 96 لاکھ، سندھ میں 78 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، کے پی میں 49 لاکھ بچے، بلوچستان میں 50 لاکھ سے زائد بچے سکول جانے سے قاصر ہیں جبکہ ملک میں 29.75 فیصد افراد کے کنوارے ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پاکستان میں شادی شدہ افراد کی شرح65.97 فیصد، ملک میں بیواؤں کی شرح 3.78 فیصد ہے ، پاکستان میں طلاق یافتہ افراد کی شرح 0.35 فیصد ، پاکستان میں علیحدگی اختیار کرنے والے افراد کی شرح 0.15 فیصد ہے۔