چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کو سیاسی بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ادارہ پارلیمان میں بار بار مداخلت کرتا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ارشد ندیم کو پوری قوم کی جانب سے مبارک باد دینا چاہتا ہوں، ملک میں کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، لیاری کے بچے فیفا ورلڈ کپ جیت کر لاسکتے ہیں، وفاق، وزیر کھیل اور صوبائی وزراء کے ساتھ بیٹھ کر انڈوومنٹ فنڈ قائم کرے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا آج کل ملک میں نفرت کی سیاست عروج پر ہے، جس قسم کی تقسیم آج کل سیاست میں ہے ایسی تقسیم کبھی نہیں دیکھی، پاکستان کے عوام معاشی بحران سے گزر رہے ہیں، ملک مین لا ینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے، ٹی وی کھولیں تو ہم ایک دوسرے کو گالیاں دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا سیاسی کارکن بنگلا دیش کے حالات بہت غور سے دیکھ رہے ہیں، بنگلا دیش میں شہیدوں کے کوٹے سے متعلق احتجاج ہوا، احتجاج شروع ہوا تو حسینہ واجد کو حکومت چھوڑنا پڑی، ہمیں عوام کے اصل مسائل کی طرف توجہ دینی چاہیے، پاکستان کے مسائل کچھ آپ کے ہاتھ میں ہیں کچھ آپ کے ہاتھ میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان فاصلہ نظر آ رہا ہے، ایک ادارہ بار بار پارلیمان میں مداخلت کرتا ہے، اس ادارے نے سیاست میں چائے کی پیالی کے طوفان کو ایک بڑے بحران میں تبدیل کردیا ہے، یہ کرائسز آف دی جوڈیشری، بائی دی جوڈیشری فار دی جوڈیشری ہے۔
بلاول بھٹو زردای کا کہنا تھا سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں وہ دے دیا جو مانگا ہی نہیں گیا تھا، سیٹیں ٹافیوں کی طرح بانٹ دی گئیں، 13 جنوری کے انتخابی نشان کے فیصلے نے ایک مری ہوئی جماعت کو زندہ کرکے سیاسی فائدہ پہنچایا، پوری دنیا میں پاکستان کی عدلیہ کے مقابلے کی کوئی عدلیہ نہیں، یہ ڈیم بھی بنا سکتی ہے، سموسوں اور ٹماٹر کی قیمت بھی مقرر کر سکتی ہے۔