پیرس اولمپکس کے جیولین تھرو مقابلے میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے قومی ہیرو اور گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کا تعلق ایک مڈل کلاس گھرانے سے ہے۔
حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں ارشد کے والد نے بتایا تھا کہ وہ گاؤں میں بھٹے پر اینٹیں لگانے کا کام کرتے تھے، محنت مزدوری کرکے بچوں کی تربیت کی لیکن کسی سے بھیک نہ مانگی۔
ارشد ندیم کی اہلیہ حافظ قرآن ہیں جن سے ان کے تین بچے ہیں جن میں دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔
اب پنجاب کی تحصیل میاں چنوں کے گاؤں میں موجود ارشد کے گھر کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہورہی ہیں جس میں ارشد کے مٹی سے بنے چھوٹے سے گھر اور ان کے ورک آؤٹ ایریا کو دکھایا گیا ہے۔
ارشد کا گھر تین کمروں پر مشتمل ہے جس کا ایک کمرہ مہمانوں کیلئے مختص ہے۔
ارشدندیم کی مجموعی دولت
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم کے گولڈ میڈل حاصل کرنے سے قبل ان کے اثاثوں کی ملکیت ایک کروڑ تھی ۔
ارشد ندیم انعامی رقم کا کریں گے؟
گزشتہ دنوں نجی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ارشد ندیم نے بتایا تھا فی الحال مجھے کہیں سے بھی انعامی رقم نہیں دی گئی ہے، میرے مینیجر سلمان بٹ ہیں اور وہی انعامی رقم کا حساب کتاب رکھیں گے۔
پیرس اولمپکس میں مقابلے کے بعد اگلے پلان سے متعلق ارشد نے بتایا کہ مجھے سب سے پہلے بال کٹوانے جانا ہے، دوسری جانب پیرس اولمپکس سے قبل ہی امی ابو سمیت اہلیہ سے کہا تھا کہ عمرے پر جانا ہے، اب انعامی رقم ملنے کے بعد انشااللہ عمرے پر جائیں گے۔
یاد رہے کہ پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم کے حریف بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کے اثاثوں کی مالیت 37 کروڑ بھارتی روپے بتائی گئی ہے۔