پیرس اولمپکس کے گولڈ میڈلسٹ اور فخر پاکستان ارشد ندیم نے 2032ء اولمپکس کھیلنے سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران فخر پاکستان ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ اگلا ہدف جیولن تھرو کا ورلڈ ریکارڈ توڑنا ہے، اگلا اولمپکس چار سال بعد ہے، اس سے قبل اور ایونٹس میں بھی حصہ لینا ہے۔
گولڈ میڈلسٹ نے بتایا کہ میں اولمپکس سے قبل انجری میں مبتلا تھا، 2012ء سے صرف محنت کی جس کا پھل مجھے ملا ہے، جیولن کے ایونٹ کے لیے آپ کو مکمل فٹ ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔
گولڈ میڈلسٹ نے بتایا کہ میرے کوچ سلمان اقبال بٹ نے مجھ سے بہت محنت کرائی ہے، اس گولڈ میڈل اور ریکارڈ تھرو کے پیچھے ہماری مشترکہ محنت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ دو ماہ آرام کے بعد پھر ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی تیاری شروع کروں گا، اگر فٹ رہا تو 2032ء اولمپکس کھیلوں گا اور اس میں بھی میڈل ہدف ہو گا۔
گولڈ میڈلسٹ کا کہنا تھا کہ لمبی تھرو میں فٹنس اور تکنیک کا کردار ہوتا ہے، ا س کھیل میں انجری کا اندیشہ رہتا ہے اس لیے فٹنس پر کام کرنا ضروری ہے۔