حکومت فوری طور پر نئے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کرے، عمر ایوب

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر نئے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کرے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کو موجودہ صورت حال میں فوری طور پر نئے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کرنا چاہیے، اگر اس حوالے سے کوئی قانون سازی کی گئی تو شدید احتجاج کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری پر وزیر قانون سے صورتحال واضح کرنے کا مطالبہ کیا تو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں صورت حال واضح کی۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ آئین و قانون کے مطابق ہائی کورٹس میں موجود سینئر ججز میں سے کسی کو جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی چیف جسٹس مقرر کرسکتی ہے، لاہور ہائی کورٹ کی جج صاحبہ پانچویں نمبر پر تھیں انہیں جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس بنادیا۔

وزیر قانون نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی کے تحت چیف جسٹس سپریم کورٹ کے تقرری سیینئر موسٹ کو چیف جسٹس بنایا جاتا ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے معاملے پر آئین کے مطابق ہی چلا جاسکتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے حاجی امتیاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے اور انہیں اجلاس میں طلب کرنے پر اسپیکر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اچھی روایت ہے جس پر میں ایاز صادق کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔

عمر ایوب نے پنجاب کے کچے کے علاقے میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ آئی جی پولیس پنجاب کو بر طرف کردیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ تحریک انصاف آٹھ ستمبر کو ہر صورت دھوم دھام سے جلسہ کرے گی۔