امریکا میں روس کے سفیر اناطولی انطونوف نے کہا ہے کہ امریکا خام خیالی میں ہے کہ وہ یوکرین تنازع کے ذریعے یورپ کو روس سے لڑا کر خود باہر بیٹھا رہ سکتا ہے۔
اناطولی انطونوف نے کہا کہ یوکرینی فوج کی جانب سے قتل، قیدیوں اورعام روسی شہریوں کا تمسخڑ اڑائے جانے کو امریکا نظر انداز کررہا ہے، اگر روس، یوکرین جنگ عالمی تنازع میں تبدیل ہوئی تو امریکا بھی دور بیٹھا نہیں رہ سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ باتیں کی جارہی ہیں کہ طویل فاصلے سے مارکرنیوالے امریکی میزائلوں سے یوکرینی فوج روس میں مزید اہداف کو نشانہ بنائے تاہم اس پر بات نہیں کی جارہی ہے کہ یوکرینی فوج کُرسک اور بلگورود میں شہریوں، اسپتالوں اور پلوں کو کس طرح نشانہ بنارہی ہے۔
امریکا میں روسی سفیر نے مزید کہا کہ جدید اسلحہ، فائٹرز اور طویل فاصلے تک مار کرنیوالے میزائل ہوں یا کرائے کے فوجی، کچھ بھی کرلیں میدان جنگ کی صورتحال نہیں بدلے گی کیونکہ روس چیلنجز کا مقابلہ کرے گا اور اپنا مشن مکمل کرےگا۔
واضح رہےکہ فروری 2022 سے شروع ہونے والی روس، یوکرین جنگ کو ڈھائی سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور اب تک دونوں فریقین کے لاکھوں شہری اور فوجی اس جنگ میں ہلاک ہوچکے ہیں۔