یورپی بینک کا کراچی-طورخم شاہراہ اپگریڈیشن، کراچی میں پانی کے منصوبے کی فنڈنگ میں اظہار دلچسپی

یورپی سرمایہ کاری بینک (ای آئی بی) نے کراچی سے طورخم (این-فائیو) قومی شاہراہ کی اپگریڈیشن، کراچی میں پانی کے ایک بڑے منصوبے کے لیے سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی کیا ہے اور خیبر پختونخوا میں ہائیڈرو پاور منصوبے کی بحالی کے لیے 50 ملین یورو کی مالی اعانت فراہم کرنے کا عزم کیا ہے۔

ایڈورداس بماسٹیناس کی سربراہی میں ’ای آئی بی‘ کے ایشیا اور پیسیفک کے وفد نے ورلڈ بینک، ایشائی ترقیاتی بینک اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک جیسے کثیر الجہتی قرض فراہم کرنے والے اداروں کے ذریعے چلنے والے بڑے ترقیاتی منصوبوں میں دلچسی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان نے پاور ٹرانسمیشن اور ریلوے سمیت 12 شعبوں کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کی تفصیلات پیش کیں۔

وزارت اقتصادی امور نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری کاظم نیاز کی صدارت میں منعقدہ تکنیکی اجلاس کے دوران وفد سے مشترکہ فائنانسنگ کے لیے 12 ممکنہ منصوبوں کی فہراست کا اشتراک کیا گیا اور اس پر طویل بات چیت کی گئی۔

اس حوالے سے وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ نے کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ای آئی بی پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ان اہم منصوبوں میں سے کچھ کو مالی اعانت فراہم کرے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایڈورداس بماسٹیناس نے مثبت جواب دیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ای آئی بی ہیڈکوارٹر کے سینئر حکام کے ساتھ ان منصوبوں پر بات کریں گے تاکہ ممکنہ فنڈنگ کے مواقع تلاش کیے جا سکیں ۔

دونوں فریقوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حالیہ پیش رفت سے ای آئی بی اور پاکستان کے درمیان باہمی شراکت داری کے مختلف راستے تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

احد چیمہ نے ای آئی بی کے ترجیحی شعبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کلائمیٹ چینج اور پانی، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں اعلیٰ اثر پذیر عالمی سرمایہ کاری پاکستان کی ترقیاتی ضروریات کے مطابق ہے۔

انہوں نے وارسک ہائیڈرو پاور منصوبے کی بحالی کے لیے ای آئی بی کی جانب سے 50 ملین یورو کے قرض فراہمی کا خیر مقدم کیا۔

ای آئی بی نے جن منصوبوں میں دلچسی کا اظہار کیا ہے ان میں این 5 شاہراہ کو وسیع کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے جس کا مقصد سڑکوں کے رابطے اور نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے خاص طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو۔

اس کے علاوہ وفد نے کراچی میں واٹر فلٹریشن اور صنعتی پانی کے ری سائکلنگ کے منصوبوں میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے جو شہر میں پانی کے درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے اہم ہے۔

مزید برآں وفاقی وزیر نے وفد سے درخواست کی کہ وہ نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی اور پاکستان ریلویز کو تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کرنے کے امکانات تلاش کرے۔