حکومت کا ڈاکٹر عافیہ کی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے امریکا میں قید پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی  کے لیے امریکا میں الگ سے درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے دورہ اقوام متحدہ کے موقع پر امریکی حکام کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکڑ عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے دائر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر ہونے والی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ اٹارنی جنرل پاکستان عدالت میں پیش ہوئے اور یقین دہانی کروائی کہ وفاقی حکومت کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمدردانہ بنیادوں پر رہائی کی اپیل پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل نے آگاہ کیا کہ حکومت کے پاس کوئی وجہ نہیں کہ وہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے لیے وکیل کی جانب سے تیار کی گئی ہمدردانہ بنیادوں پر رہائی کی اپیل کے ساتھ نہ کھڑی ہو۔

عدالت نے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل کے مطابق حکومت  الگ سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لیے  رحم کی اپیل دائر کرے گی، اٹارنی جنرل کے مطابق اقوام متحدہ اجلاس کے موقع پر بھی امریکی حکومت سے بات کی جائے گی،

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق امریکا سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بھرپور کام ہو رہا ہے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے 3 ہفتوں کا وقت درکار ہے۔

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ کیس 18 اکتوبر 2024 کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔