صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل طلب کرلیے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس17 اکتوبر بروز جمعرات سہ پہر 4 بجے جبکہ سینیٹ اجلاس 17 اکتوبر بروز جمعرات سہ پہر 3 بجے طلب کرلیا۔ صدرمملکت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 (ایک) کے تحت طلب کیے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے سلسلے میں طلب کیے گئے، ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی اسی روز طلب کیا گیا ہے جس میں 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے گزشتہ روز مشترکہ نیوز کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ دونوں جماعتوں درمیان آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے اسلام آباد میں کل یعنی بدھ کو مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ اس بل پر ایسا اتفاق رائے پیدا کیا جائے جس سے یہ آئینی ترمیم متفقہ طور پر منظور ہو، آئینی ترمیم پر اتفاق تک پہنچنے کے لیے بلاول بھٹو کے شکر گزار ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہم دونوں جماعتوں کا تو اس مسودے پر اتفاق ہو گیا ہے اب ہم امید کرتے ہیں کہ اسی مسودے پر مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں بھی اس پر اتفاق کر لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو پہلا مسودہ ہم سے شیئر کیا گیا تھا اس پر تو نہ پہلے اتفاق تھا اور نہ اب ہے البتہ جس مسودے پر ہم دونوں جماعتیں متفق اسے متفقہ طور پر پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی کوشش کریں گے۔
آئینی عدالت کے قیام اور اس آئینی عدالت کے سربراہ بننے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اس مسودے مندرجات تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد سامنے لائے جائیں گے۔