حکومت نے آج سے گوادر اور تربت ایئرپورٹس کے علاوہ ملک کے تمام بین الاقوامی ایئرپورٹس سے انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن بحال کرنے کی اجازت دے دی۔
وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ہم بین الاقوامی پروازوں کے لیے جزوی طور پر فضائی حدود کھولیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وبا سے اوورسیز ورکرز سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں لیکن انہوں نے بہت حوصلہ دکھایا اور ہمارے لیے باعث فخر بنے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم وطن واپسی پر آپ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہماری حکومت ہر طریقے سے آپ کو سہولت فراہم کرے گی۔
ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان نے اس حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا کہ بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کی اجازت متعلقہ اتھارٹی کی جانب سے کورونا وائرس کے منظر نامے کی روشنی میں اور طبی پروٹوکولز پر عملدرآمد کے حوالے سے طے کردہ پابندیوں سے مشروط ہوگی۔
ترجمان نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی کارگو، خصوصی اور سفارتی پروازیں اپنے طریقہ کار کے مطابق جاری رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام ایئر لائن آپریٹرز کے لیے متعلقہ قابل اطلاق اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔
حکومت نے 17 جون کو بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے لیے ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت ایک ماہ میں تقریباً 2 لاکھ افراد کو واپس لایا جاسکے گا۔
نئی پالیسی پر عملدرآمد آج سے شروع ہوگا جس حوالے سے حکومت نے کہا تھا کہ اس کے ذریعے دنیا بھر میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
مزید برآں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حکومت کی جانب سے گوادر اور تربت ایئرپورٹس کے علاوہ ملک کے تمام انٹرنیشنل ایئرپورٹس سے آنے اور جانے والی تمام بین الاقوامی مسافر اور چارٹر فلائٹس کی اجازت دینے کے بعد گزشتہ شب این او ٹی اے ایم ( نوٹس ٹو ایئرمین) جاری کیا تھا۔
نوٹس ٹو ایئرمین میں کہا گیا تھا کہ حکومت پاکستان نے متعلقہ اتھارٹی کی جانب سے طے شدہ بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کے لیے منظور کردہ پابندیوں کے مطابق گوادر اور تربت ایئرپورٹس کے علاوہ پاکستان کے تمام انٹرنیشنل ایئرپورٹس سے بین الاقوامی مسافر اور چارٹر پروازوں کی اجازت دے دی۔
اس میں کہا گیا تھا کہ اتھارٹی کی جانب سے طے کیے گئے اوقات کار پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور طبی پروٹوکول پر تعمیل کو یقینی بنانے کے پروازوں کی آمد اور روانگی کے درمیان کافی وفقہ رکھا جائے گا۔
نوٹس ٹو ایئرمین میں کہا گیا تھا کہ کارگو، خصوصی اور سفارتی پروازیں موجودہ طریقہ کار کے مطابق جاری رہیں گی، تاہم بیرون ملک جانے والی مسافر پروازوں کے دی گئی خصوصی اجازت 25جون سے ختم ہوجائے گی۔
اس میں کہا گیا تمام ایئرلائنز اور آپریٹرز کو وقتاً فوقتا جاری ہونے والی متعلقہ قابل عمل ایس او پیز پر لازمی عمل کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ سول ایوی ایشن نے 25 مارچ کو کورونا وائرس کے پیش نظر اندرون اور بیرون ملک فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔
حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ تمام ایئرلائن آپریٹرز سے مشاورت کے بعد کیا گیا تھا۔