سرکاری ملازمین نے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرلیا، شاہراہ دستور پر دھرنا

اسلام آباد:پاک سیکرٹریٹ میں ملازمین نے مسائل کے حل کیلئے  روزانہ قلم چھوڑ ہڑتال کا اعلان کردیا، روزانہ کی بنیاد پر ملازمین کی ریلی پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے آئے گی اور احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔

 مارچ کے پہلے ہفتے میں غیر معینہ مدت کے دھرنے کا اعلان بھی کردیا گیا ہے، ملک بھر کی تنظیموں کو تیاری کی کال دیدی گئی ہے۔

 منگل کو شاہراہ دستور سینکڑوں  ملازمین کے دھرنے کی وجہ سے کئی گھنٹے بند رہی، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کے علاوہ واٹر کینن گاڑی بھی موجود تھی۔

 پمز،فیڈرل ایجوکیشن اور پاک سیکرٹریٹ کے ملازمین نے  تنخواہوں میں عدم اضافے، پمز کی نجکاری اور اساتذہ کے مسائل حل نہ ہونے پر مشترکہ دھرنا دیا، پارلیمنٹ ہاؤس کا گھیراؤ کیا گیا۔ 

ایپکا، پمز اور اساتذہ کے مرکزی رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے خطاب کیا اور کہاکہ مسائل حل نہ ہوئے تو تخت گرانے کی  تحریک شروع کردی جائے گی۔وفاقی ملازمین گرینڈ الائنس کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا ہے۔

 وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین اور دیگر ایمپلائز نے  واضح کیا کہ ریڈ زون اوروں کیلئے ہوگا ہمیں یہاں آنے سے کوئی نہیں روک سکتا، کوئی ہمیں ہمارے گھر میں آنے سے روکے گا تو ہم مزاحمت کریں گے۔ یہ دھرنا آواز پہنچانے کیلئے ہے۔

 رہنماؤں نے اعلان کیا کہ مارچ کے پہلے ہفتے تک روزانہ سیکرٹریٹ میں ایک گھنٹے کی قلم چھوڑ ہڑتال ہوگی اور روزانہ پارلیمنٹ کا رخ کریں گے، تمام تنظیمیں  بھی اس احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گی جبکہ پمز کے ملازمین کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ آئندہ اقدام بنی گالہ میں دھرنے کا ہوسکتا ہے۔

پرامن کئی گھنٹوں کا شاہراہ دستور پر دھرنا جاری رہا، بڑی تعداد میں خواتین ملازمین بھی شریک ہوئیں بعض مظاہرین مک گیا تیرا شو نیازی، گو نیازی گو نیازی کے نعرے بھی لگارہے تھے۔

 پہلا موقع ے کہ اسلام آباد کے ملازمین کی تین بڑی تنظیموں کی طرف سے  پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا گیا اور پرامن طورپر منتشر ہوگئے۔