حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنیوالے وزراء گھر جائیں، وزیراعظم

اسلام آباد: وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے وزراء کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزراء اپنی کارکردگی اور وزارتوں پر گرفت بہتر بنائیں۔حکومتی پالیسیوں پر تنقید برداشت نہیں کریں گے۔

 نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ اجلاس میں بجلی کے بریک ڈاؤن پر عمرایوب سے بھی سخت اور تابڑ توڑ سوالات کئے گئے۔

 وزیراعظم نے کہاکہ شہریوں کے مسائل سے جڑی وزارتوں کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے‘ حکومتی پالیسیوں کا دفاع کرنا ہوگا‘ ہر پالیسی کا ایک پس منظر ہوتا ہے‘ یہ پالیسیاں عوامی مفاد میں بنتی ہیں‘ جو وزراء ان کا دفاع نہیں کرسکتے وہ کابینہ چھوڑ دیں۔

 سانحہ مچھ کے فوراً بعد کوئٹہ نہ جانے کی بھی کوئی وجہ تھی۔ جن وزراء نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنی ہے وہ گھر جائیں اگر یہ روش برقرار رہی تو خود فیصلہ کرونگا کہ کسی نے کابینہ میں رہنا ہے یا نہیں۔

 اداروں میں اصلاحات کے حوالے سے بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہاکہ اصلاحات کا عمل تاحال مکمل نہ ہونا باعث تشویش ہے حکومت کو اب کارکردگی دکھانی پڑے گی۔

وزیراعظم نے وزرا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزرا اپنی کارکردگی اور وزارتوں پر گرفت بہتر بنائیں، شہریوں کے مسائل سے جڑی وزارتوں کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، سانحہ مچھ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

 ہفتے کی رات کو ملک گیر بجلی بریک ڈاون سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔ عمر ایوب نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بجلی بریک ڈان ایک انسانی غلطی سے ہوا، غفلت برتنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزرا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزرا اپنی کارکردگی اور وزارتوں پر گرفت بہتر بنائیں۔

 وزیراعظم عمران خان وزیر توانائی عمر ایوب کی کارکردگی سے بھی ناخوش نظرآئے۔عمران خان نے کہا کہ حکومت کے ڈھائی سال گزر چکے ہیں، وزیروں کو عوامی مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ وزراء اپنے کام پر توجہ دیں اور اْسے میڈیا پر درست انداز میں پیش کریں۔

اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے گزشتہ دور اجلاسوں کے فیصلوں اوراقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاسوں کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی ہے۔اجلاس میں ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن،اسلام آباد میں اسامہ ستی کا قتل،براڈ شیٹ کا معاملہ سمیت الیکشن کمیشن کے باہر اپوزیشن کے احتجاج پر بھی بحث کی گئی۔

وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے ملک گیر بریک ڈاؤن کو انسانی غلطی قرار دیتے ہوئے ابتدائی رپورٹ کابینہ میں پیش کر دی اس دوران وزیر اعظم اور وزراء نے عمر ایوب سے سخت سوالات کئے اسامہ ستی واقعہ کی تحقیقات کے بعد سخت سزا ہوگی۔

یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے، کیس میں انصاف ہوگا، اسامہ ستی واقعے کو مثالی بنائیں گے، وزیراعظم نے شفاف انکوائری اور تحقیقات کیلئے وزیر داخلہ شیخ رشید کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام پہلوؤں پر نظر رکھیں کہیں بھی کوئی گڑبڑ نہیں ہونی چاہیے۔

کابینہ اجلاس میں براڈشیٹ معاملے پر وزیر اعظم نے کہا کہ معاملے پر حقائق سے قوم کو آگاہ کیا جائے،قوم کو بتائیں کہ براڈشیٹ کو انہوں نے کیسے خریدنے کی کوشش کی،وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کو اس حوالے سے ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔

کابینہ کے اجلاس میں پی ڈی ایم کے الیکشن کمیشن کے باہر آئندہ ہونے والے احتجاج پر بھی بحث کی گئی اور اس حوالے سے مزید فیصلے کیلئے آئندہ آنے والے مشاورتی اجلاسوں میں کیا جائیگا۔