براڈ شیٹ معاملے پر قوم کوحقائق سے آگاہ کرینگے، سینیٹر شبلی فراز 

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ حکومت کیلئے ہی نہیں پورے ملک کیلئے قصہ پارینہ بن چکی ہے۔

 یہ ایک ایسی تحریک تھی جس کی بنیادیں کھوکھلی تھی جبکہ عوام ہمیشہ کرپشن کے خلاف تحریکوں میں نکلتے ہیں، کرپشن کو بچانے کیلئے کسی کا ساتھ نہیں دیتے ہیں۔منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کابینہ اجلاس پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 15نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا۔

شبلی فراز نے کہا کہ براڈ شیٹ کا معاملہ سال دو ہزار میں شروع ہوا تھا، این آراو ملنے کے بعد براڈشیٹ کا معاملہ سردخانے میں چلا گیا،شبلی فراز نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ براڈشیٹ کے معاملے پرحقائق سے قوم کو آگاہ کریں، وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کو بتائیں کہ براڈ شیٹ کو کیسے خریدنے کی کوشش کی گئی۔

وفاقی کابینہ نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اختیارات سے متعلق بل کی منظوری دی ہے، بل میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا دائرہ کار بڑھایا گیا ہے جبکہ موجودہ حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے پرعزم ہے تعداد 445سے کم کرکے 341کر دی ہے پنشن ادائیگی چیلنج بن گئی ہے پنشن کمیشن کو جلد اصلاحات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں ہائی سپیڈ ڈیزل کو ٹیکس اور ڈیوٹی سے استثنیٰ کی منظوری دیدی گئی،کابینہ اجلاس میں ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل لاہور کو پولیس سٹیشن ڈیکلیئر کرنے کی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ نوشہرہ میں کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر سے متعلق چار رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

شبلی فراز نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو قرضوں کے علاوہ بیرونی فنڈز سے متعلق بریفنگ موخر کر دی گئی، وفاقی کابینہ نے لیگل اینڈ جسٹس ایڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کی منظوری بھی دی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہا کہ اجلاس میں نیشنل طب کونسل کے نئے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی، پاکستان کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی، کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے گزشتہ دور اجلاسوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاسوں کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم پر کابینہ میں گفتگو ہوئی، اٹھارہویں ترمیم میں موجودہ نقائص کو دور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ پٹرول کی سمگلنگ میں ملوث 192پٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کی گئی، جس کے تحت ان سے وضاحت طلب کی گئی ہے اور تسلی بخش جواب نہ ہونے پر ان کے پمپس کو مکمل بند کرایا جائے گا۔

 کابینہ کو بتایا گیا کہ 2094پٹرول پمپس ناقص پٹرول کی سمگلنگ میں ملوث ہیں، ان کے خلاف کاروائی کی بھی کابینہ نے اجازت دی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اسلام آباد کے نوجوان مرحوم اسامہ ستی کیس پر بات کی۔ 

اجلاس کو بتایا گیا کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے اسامہ ستی قتل کیس کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جبکہ اس حوالے سے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کو ذمہ داری سونپی گئی ہے انہوں نے کہا کہ 445 ادارے تھے جن کو ہم 341 پر لے آئے ہیں، کچھ کو ضم کیا اور چند اداروں کو ختم کردیا ہے۔

کابینہ اجلاس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت وزارتیں صوبوں کو دینے کے باوجود وفاقی حکومت کے ملازمین کا حجم کم ہونے کے بجائے بڑھ گیا، اس ضمن میں پنشن کی مد میں ادائیگیاں ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کابینہ نے پنشن کمیشن کو بھی اپنی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی کیونکہ یہ اہم چیزیں ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے خلاف کوئی بھی نہیں ہیں لیکن اس میں کچھ نقائص ہیں جن کو ٹھیک کرنا ضروری ہے، اس کمیٹی کے سربراہ شفقت محمود ہے اور اس حوالے سے بھی گفتگو کی گئی کیونکہ صوبائی اور وفاقی ملازمین کے درمیان عدم توازن کو بھی درست کرنا بڑا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ پنشن کی ادائیگیاں حکومت کے لیے اہم چیلنج بن رہا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ڈی ایم ہمارے لئے تو کیا پورے ملک کے لئے قصہ پارینہ بن چکی ہے،کابینہ اجلاس میں پی ڈی ایم پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی،کورونا ویکسین پر 120 سے 150 ملین ڈالر کی ڈیل کی گئی ہے جتنا جلدی ممکن ہو سکے شہریوں کیلئے کورونا ویکسین دستیاب کریں گے۔