صوابی:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صحت کارڈ پلس سکیم کو موجودہ حکومت کا صوبے کے عوام کیلئے ایک بڑا تحفہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک صوبے کی سو فیصد آبادی کو صحت کارڈ کی سہولت میسر آئے گی جس کے بعد صوبے کی تقریباً4 کروڑ آبادی کو400 منتخب ہسپتالوں میں سالانہ 10 لاکھ روپے تک علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم ہوں گی۔
ضم شدہ اضلاع کی سو فیصد آبادی کو پہلے ہی سے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے اور اگلے بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کے عوام کیلئے بھی صحت کارڈ کے تحت سالانہ چھ لاکھ روپے کی رقم بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دی جائے گی۔ بدھ کے روز ضلع صوابی کی سو فیصد آبادی تک صحت کارڈ پلس سکیم کی توسیع کے اجراء کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ جس نے صوبے کے عوام کیلئے ایک ایسا انقلابی منصوبہ شروع کیا ہے جو دُنیاکے اکثر ترقیافتہ ممالک میں بھی شروع نہیں کیا گیا۔
اُنہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق عام آدمی کی فلاح کیلئے اقدامات اُٹھار ہی ہے،وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے کہ ملک میں کوئی بھی شخص بھوکا نہیں سوئے گا اور سب کو علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم ہوں گی۔
اُنہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں کو ایک ایک کر کے پوراکر رہی ہے، گزشتہ صوبائی حکومت کی اچھی کارکردگی کے نتیجے میں صوبے کے عوام نے گزشتہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اُمید ہے کہ اگلے عام انتخابات میں بھی پی ٹی آئی پر اعتما د کا اظہار کریں گے۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ ادوار میں کسی نے اسلام کا لبادہ اُوڑھ کر اور کسی نے پختونوں کا علمبردار بن کر صوبے کے عوام کو دھوکہ دیا، ان لوگوں نے اپنی تجوریاں بھرنے کے علاوہ عوام کیلئے کچھ بھی نہیں کیا اسلئے عوام نے اُنہیں یکسر طور پر مسترد کر دیا ہے، ان لوگوں کا وقت گزر چکا ہے،اب وہ بیروزگار پھر رہے ہیں تاہم یہ لوگ بھی مفت علاج معالجے کیلئے صحت کارڈ پلس سکیم سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔
اپنی حکومت کی دوسالہ کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے دو سال کی مختصر مدت میں تین بڑے منصوبے مکمل کئے ہیں جن میں بی آر ٹی، سوات موٹروے فیز ون، رشکئی اکنامک زون شامل ہیں، صوبے میں مواصلات، توانائی، سیاحت اور صنعت سمیت دیگر شعبوں میں میگا منصوبوں پر پیشرفت جاری ہے جن کی تکمیل سے یہ صوبہ تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اورملک کے دیگر حصوں سے لوگ روزگار کیلئے ہمارے صوبے کی طرف رخ کر یں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جس نے اپنی فوڈ سکیورٹی پالیسی تیار کر لی ہے جس پر عمل درآمد سے صوبہ زرعی پیداوار میں خود کفیل ہو جائے گا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں دو نئے وارڈز کے علاوہ انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ سائنسز کا بھی افتتاح کیا۔
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے علاوہ صوبائی وزراء شہرام ترکئی اور تیمور سلیم جھگڑا بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ 160 بستروں پر مشتمل یہ نئے وارڈز1389 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے سپیکر قومی اسمبلی کے ہمراہ ضلع صوابی کی سو فیصد آبادی تک صحت کارڈ پلس سکیم کی توسیع کا باقاعدہ اجراء کرنے کے علاوہ انسداد پولیو مہم کا بھی افتتاح کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں طبی آلات کی خریداری کیلئے 20 کروڑ روپے جبکہ کالو خان ہسپتال کیلئے 5 کروڑ روپے کی فراہمی کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ نے صوابی میں دو بائی پاس روڈز کے علاوہ 45کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت نے اپنی ذمہ دارانہ اورکامیاب پالیسیوں سے نہ صرف کوروناکی پہلی لہر سے موثر انداز میں نمٹنے میں کامیاب رہی ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی سنبھالا ہے، کورونا وباء سے موثر انداز سے نمٹنے کیلئے ہماری حکومت کی اس بہتر حکمت عملی کو پوری دُنیا میں سراہا گیا ہے، کورونا کی وباء کا خطرہ بدستور موجود ہے اسی لئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی اشدضرورت ہے۔
اُنہوں نے کہاکہ موجودہ دور حکومت میں ضلع صوابی میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے ہیں اتنے کام تاریخ میں کبھی نہیں ہوئے کیونکہ موجودہ منتخب نمائندے صحیح معنوں میں عوام کے خادم بن کر کام کر رہے ہیں۔ تقریب سے صوبائی وزراء شہرام ترکئی اور تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔