اسلام آباد:وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے باہر اپوزیشن کے احتجاج میں حکومت رکاوٹ نہیں بنے گی، امید ہے احتجاج قانون اور آئین کے دائرے میں ہوگا، خلاف ورزی پر ایکشن لیا جائیگا۔
آپ ہر ادارے کے خلاف ہیں، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) 19جنوری کو الیکشن کمیشن میں ثبوت پیش کریں، فنڈنگ کی رسیدیں اور جوابات لے کر آئیں، فوج، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے خلاف تقریریں کرتے ہیں، ملک میں کسی ادارے کو توسلامت رہنے دیں۔
ختم نبوتؐ کے معاملے پر مولانا فضل الرحمن نے جیل کاٹی ہے تو بتائیں،اشتعال انگیز نعرے نہ لگائے جائیں، دنیا مشرق سے مغرب ہو جائے عمران خان اسرائیل کو تسلیم کر نے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
مولانا فضل الرحمن اسلام کی طرف دیکھیں، اسلا م آباد ان کے نصیب میں نہیں،پاکستان کی سیاست میدان میں آگئی ہے، یہ بند گلی میں لے جانا چاہتے ہیں، عمران خان پانچ سال پورے کریگا، اسلام آباد پولیس کا رویہ ٹھیک ہو جائیگا۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزراء شیخ رشید احمد، سینیٹر شبلی فراز، فاروغ نسیم، پرویز خٹک اور فواد چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ عدالت کہہ چکی ہے کہ ہر جگہ احتجاج نہیں ہوسکتا۔وزیرِاطلاعات سے سوال کیا گیا کہ عدالت نے فیض آباد دھرنے کے کیس میں کچھ اور کام بھی کرنے کو کہا تھا؟ تو شبلی فراز نے کہاکہ اس پر آپ فروغ نسیم سے سوال کریں۔
انہوں نے کہا کہ چائے پانی کا انتظام تو ابھی نندن کے لیے بھی کیا تھا، پھر یہ تو ہمارے اپنے لوگ ہیں۔
شبلی فراز نے دھرنے والوں کو پیزا دینے کے سوال پر کہا، یہ لوگ حلوے کے عادی ہیں، انہیں حلوہ دیں گے۔
دریں اثناء پی ٹی وی جنرل منیجرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) قومی ادارہ ہے اسکی عظمت رفتہ کی بحالی اولین ترجیح ہے، ماضی کے ناظرین واپس لاناپی ٹی وی کے تمام چینلز کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔