پی آئی اے طیارہ ملائیشیا میں روکے جانے کے معاملے میں اہم موڑ آ گیا

اسلام آباد:قومی ائیر لائن پی آئی اے کا طیارہ ملائیشیا میں روکے جانے کے معاملے میں اہم موڑ آ گیا۔

 تفصیلات کے مطابق لیز پر لیے گئے طیارے کی کمپنی کا مالک اور ڈائریکٹر بھارتی نکلے۔ پری گرائن کمپنی کا دفتر دبئی میں قائم ہے۔

 ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا اٹارنی کوالالمپورمیں موجود ہے جبکہ طیارے کے کیس سے متعلق تمام دستاویزات ملائیشیا ارسال کردی گئی ہیں۔

 دوسری جانب قومی ائیر لائن پی آئی اے کی کوالالمپور پرواز والے مسافر متبادل ذریعے سے آج شام اسلام آباد پہنچیں گے۔ 

118 مسافر براستہ دبئی پرواز نمبر ای کے 614 کے ذریعے شب 11 بجے اسلام آباد پہنچیں گے جبکہ 54 مسافر براستہ دوحہ پرواز نمبر کیو آر 632 سے کل صبح 1 بج کر 40 منٹ پر اسلام آباد پہنچیں گے۔

 ترجمان کے مطابق پی آئی اے کا زمینی عملہ دوبئی اور دوحہ میں مسافروں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے، مسافروں کی تمام ضروریات اور آرام کا خیال رکھا جا رہا ہے۔

 یاد رہے کہ گذشتہ روز پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ کوالا لمپور ائیرپورٹ پر مقامی حکام نے تحویل میں لے لیا تھا۔

 پی آئی اے کی پرواز پی کے 895 کراچی سے آج کوالالمپور پہنچی تھی۔ جس کے بعد ملائیشیا میں پی آئی اے کا طیارہ عدالتی احکامات پرتحویل میں لے لیا گیا۔ 

طیارے کے لیز کے واجبات ادا نہ کرنے پر ملائیشیا میں پی آئی اے کا طیارہ تحویل میں لیا گیا۔

پی آئی اے نے 2015ء میں بوئنگ 777 ویتنام کی کمپنی سے لیز پر حاصل کیا تھا۔

 دوسری جانب پی آئی اے نے بھی معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا میں پی آئی اے کا ایک طیارہ عدالتی احکامات پر تحویل میں لیا گیا ہے۔

اس معاملے پر برطانوی عدالت میں پی آئی اے اور ایک پارٹی کا کیس زیر التوا ہے۔مسئلے کے احسن حل تک مسافروں کی مناسب دیکھ بھال کی جائے گی۔معاملے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ملائیشیا میں عدالتی احکامات پر طیارے کو تحویل پر لینا ایک ناخوشگوار صورتحال ہے۔