سیا لکوٹ: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے وزیر اعظم عمران خان پر یہ الزام لگا یا ہے کہ خواجہ آصف کو لاڈلے کی فرمائش پر گرفتا ر کیا گیا ہے یہ لوگ ڈھائی سا ل سے ان کے پچھے لگے ہوئے تھے۔
پاکستا ن میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط ہے، ملک اناڑیوں کے ہاتھوں دیدیا گیا۔ روشن مستقبل کیلئے اس حکومت کو چلتا کر نا پڑے گا۔
اتوار کو لیگی رہنماؤں کے ہمراہ سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں میرے آنے کا مقصد جھوٹے اور بے بنیاد کیس میں گرفتار خواجہ آصف سے اظہار یکجہتی کر نا تھا۔
خواجہ صاحب کے پاس رسیدیں بھی موجو د ہیں اور رسیدوں کی رسید بھی موجود ہے ا نکے خلاف کوئی کیس نہیں بن رہا تھا یہ لوگ پچھلے ڈھائی سا ل سے خواجہ آصف کے پیچھے لگے ہو ئے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو لاڈلے کی فرمائش پر خواجہ آصف کو گرفتار کیا گیا ہے اور انشاء اللہ وہ جلد سر خرو ہو ں گے کسی کو تاحیات پابند سلاسل نہیں رکھ سکتے، ان گرفتاریوں کا احتساب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
گرفتار کرنیوالے یہ کیوں بھول جاتے ہیں گرفتاریاں نظریہ مضبو ط کر تی ہیں، یہ گرفتاریاں سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہیں انتقا م کا بد ترین سلسلہ جاری ہے جو بند نہیں ہو ر ہا اتنی گرفتاریوں کے بعد بھی یہ ایک بندہ بھی نہیں توڑ سکے ۔
خوا جہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی پی کے دور میں کو ئی قیدی نہیں تھا، سیاسی انتقا م جاری رہا تو یہ مت بھولیں ان کی باری بھی آئے گی ۔
سیاسی انتقا م کیلئے پہلے ایف آئی اے اب نیب کو استعمال کیا جا رہاہے ۔ پہلی حکومت ہے جو 24 گھنٹے انتشار کے سوا کچھ نہیں سوچتی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط ہے، عمران خان کی آمریت اپنے آپ منفرد ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جمہوریت کیلئے کو ئی جد و جہد نہیں ہے لیکن بد قسمتی سے ملک کو اناڑیوں کے ہاتھوں دیدیا گیا ہے۔
ملک چلانا بچوں کا کھیل نہیں اس وقت ملک غیر سنجیدہ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو سارا دن ٹی وی پر بیٹھ کر گالیاں اور بہتان تراشی کر تے ہیں اور ملک کو تماشاہ گاہ بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس جعلی اور سیلکٹڈ وزیراعظم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ڈھائی سا ل کے دور میں عمران خان نے کو نسا ایسا کوئی بڑا پراجیکٹ لگا یا ہے ہر روز مہنگائی بڑھ جاتی ہے اور قرضے بڑھ جاتے ہیں۔
روشن مستقبل کیلئے اس حکومت کو چلتا کر نا پڑے گا اگر ملک کو مزید تباہی کے دہانے پر لانا ہے تو اس حکومت کو مزید ڈھائی سال دے دینے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ پوزیشن اور اداروں میں ٹکراؤ ہو لیکن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہم اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے ہم یہ نہیں چاہتے کہ ایک حکومت گرا کر دوسری حکومت لائی جا ئے اور جو ہمارے ساتھ ہو ا ان کے ساتھ بھی وہی ہو لیکن یہ ساری حدیں پار کر چکے ہیں۔
ا نہوں نے کہا کہ ہما را یہ مطالبہ 73 کے آئین کے مطابق ملک کو چلانے کے سوا کو ئی اور راستہ نہیں ہے۔