فارن فنڈنگ کیس، الیکشن کمیشن کو جانبداری کی اجازت نہیں دینگے۔پی ڈی ایم

 اسلام آباد:جمعیت علمائے اسلام(ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری کی اجازت نہیں دیں گے۔

سیلیکٹڈ وزیراعظم کیخلاف فارن فنڈنگ کیس 6برس سے زیر التوا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے، ہم الیکشن کمیشن پر دھاوا نہیں بولیں گے بلکہ احتجاج کریں گے۔

اسلام آباد میں پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد مریم نواز شریف اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فارن فنڈنگ پاکستان کا سب سے بڑا سکینڈل ہے۔

 منگل کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوگا جس میں مطالبہ کریں گے کہ جس جرم کا اعتراف ہوچکا ہے، اس کا فوراً فیصلہ سنائے، الیکشن کمیشن کو کیس لٹکانے اور جانب داری کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ان کے سامنے مکمل شواہد آچکے ہیں اور مزید تاخیری حربوں کی گنجائش نہیں۔

رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان فارن فنڈنگ سکینڈل کا مرکزی ملزم ہے، سیلیکٹڈ وزیراعظم کیخلاف فارن فنڈنگ کیس 6برس سے زیر التوا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے۔

 عمران خان نے مدر آف این آر او لے کر سیاسی عدم استحکام پیدا کیا اور پارٹی فنڈ کے نام پر کروڑوں روپے اکٹھے کیے۔

 ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت الیکشن لڑنا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن پر دھاوا نہیں بولیں گے بلکہ احتجاج کریں گے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت کی بحالی کی بات کرتے ہیں۔

 جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ میں تمام محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ قومی سلامتی کی حفاظت کے لیے اور ملک دشمن لابیوں سے فنڈز حاصل کرنے والوں کے خلاف احتجاج میں شامل ہوں، تمام نوجوانوں، خواتین، سیاسی کارکن اس احتجاج میں شریک ہوں اور پاکستان دشمن فنڈنگ کی مذمت کرنے کے لیے اپنا قومی فریضہ انجام دیں۔

پی ڈی ایم سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 21 جنوری کو اسرائیل نامنظور ملین مارچ ہوگا۔

 5 فروری کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسہ ہوگا۔ کشمیر کا سودا کرنے کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 فروری کو حیدر آباد میں تاریخی ریلی ہوگی، 13 فروری کو سیالکوٹ جبکہ 16 فروری کو پشین میں جلسہ ہوگا۔ اس کے بعد 23 فروری کو سرگودھا میں جلسہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ 27 فروری کو خضدار میں ریلی کے بعد اسلام آباد لانگ مارچ کا فیصلہ ہوگا۔پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان ہوگا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں، ہماری اصطلاحات آئین و قانون کے تابع ہیں، ہمارے اقدامات بالکل آئین و قانون کے دائرے میں ہوتے ہیں اور ہم ملک میں جمہوریت کی بحالی کی بات کرتے ہیں تو اس کے معنی یہی ہیں کہ یہی آئین اور ملکی قانون کا تقاضا ہے اور اسی کے لیے ہم اصطلاحات استعمال کرتے ہیں۔

صدر پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ہم بعض دفعہ فیصلوں میں آئینی مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے وکلا سے مشورہ لیتے ہیں اور تمام جماعتوں کے وکلا ایک رائے بناتے ہیں جس کی وجہ سے بعض فیصلے تبدیل کرنے پڑتے ہیں اور ہم صحیح طور اور باہمی اعتماد سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

مریم نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اداروں کی مداخلت ختم ہونی چاہیے، ہماری اسی حوالے سے جدوجہد ہے، نواز شریف بھی یہی کہتے ہیں کہ سیاسی عمل میں غیر جمہوری قوتوں کا کوئی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے۔

 عمران خان اس ساری صورتحال میں ایک مہرا ہے، ہمارا کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں، فارن فنڈنگ کیس میں اگر سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو جائیں گے، اگر حکومت ٹس سے مس نہ ہوتی تو 6 سال بعد فارن فنڈنگ کیس کی سماعت نہ ہورہی ہوتی۔