اپوزیشن کی 10 جماعتوں کا اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) تحریک انصاف کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے جاری فارن فنڈنگ کیس کے جلد فیصلے کے لیے آج اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاج کررہی ہے۔
احتجاج کی سربراہی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کریں گے جب کہ احتجاج میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت مریم نواز اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی قیادت راجا پرویز اشرف کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس، ایوان صدر، وزیر اعظم ہاؤس اور سپریم کورٹ جیسی اہم عمارتوں کے حامل ریڈ زون کو 10 جماعتی اپوزیشن اتحاد کے کارکنوں کے آنے سے پہلے ہی محفوظ کر لیا گیا ہے۔
احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے تدارک کے لیے سیکیورٹی انتہائی ہائی الرٹ ہے، الیکشن کمیشن کے دروزاے کے سامنے بلاک کے ساتھ خار دار تاریں لگادی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ سیف سٹی کیمروں اور ڈرونز کی مدد سے بھی تمام صورتحال پر نظر رکھی جائے گی۔
دوسری جانب حکومت نے پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دے دی ہے لیکن اس کے ساتھ یہ تنبیہ بھی کی ہے کہ اگر قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی گئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدکا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اجازت مانگی نہ ہم نے دی لیکن ہم نے ان کے احتجاج میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا، ہم نے کہیں کنٹینر نہیں کھڑے کیے،اور ریڈ زون میں پہلی بار کسی کو احتجاج کی اجازت دی جار ہی ہے۔
پی ڈی ایم کی قیادت کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی عمارت کے باہر ریلی نکالیں گی تاکہ کمیشن پر دباؤ ڈالیں کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کیس دوبارہ شروع کرے اور اس پر فیصلہ کرے، ان کا کمیشن کے ہیڈ کوارٹر کے باہر دھرنا دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور یہ جلسہ دو سے تین گھنٹوں کے بعد منتشر ہوجائے گا۔