پی ڈی ایم کی جانب سے چیف الیکشن کمیشنر کو 4 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش

اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر کو فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے 4 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق احسن اقبال، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سینیٹر عثمان کاکڑ اور کامران مرتضی پر مشتمل پی ڈی ایم کے وفد نے اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وفد نے چیف الیکشن کمشنر کو اپوزیشن کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔ جس پر مولانا فضل الرحمان، شاہد خاقان عباسی، آفتاب شیرپاؤ، محمود اچکزئی اور دیگر کے دستخط تھے۔

اپوزیشن کا چارٹر آف ڈیمانڈ 4 نکات پر مشتمل ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی تحریری طور پر فارن فنڈنگ کا اعتراف کرچکی فی الفور فیصلہ جاری کیا جائے، مدعی مقدمہ کو 23 خفیہ اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کی جائیں، تحقیقاتی کمیٹی کو ان کیمرہ کی بجائے اوپن رکھا جائے، مدعی مقدمہ اکبر ایس بابر کو تحفظ فراہم کیا جائے،مدعی کو کچھ گزند پہنچا تو عمران خان اور الیکشن کمیشن ذمہ دار ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے دفتر کے  باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کی تحقیقات فوری مکمل ہونی چاہیے، غیرملکی فنڈنگ کیس پرعمران خان 6 سال سے این آر او پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا امید کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن شفاف انداز میں فارن فنڈنگ کیس کا معاملہ نمٹائے گا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کی جائیں تو عمران خان کا فالودہ نکلے گا، پی ٹی آئی بھی مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پر پرچے کاٹ رہی ہے، جب اس کیس کا فیصلہ ہوگا تو 24 گھنٹے میں ان کی نااہلی ہو گی۔

واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے گزشتہ روز اسلام آباد ہی میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج بھی کیا تھا۔