چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ کے حوالے سے چیزوں پر ریاست کو شرمندگی ہوئی، ایک ادارے کی غلطی کی وجہ سے عوام کے اربوں روپے ادا کرنا پڑے، چیئرمین نیب آکر بتائیں کہ یہ سب کیسے ہوا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی زیرصدارت ہوا، جس میں چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف براڈ شیٹ کے معاملے پر نیب پر برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب آکر وضاحت دیں کہ براڈ شیٹ کو کیوں اربوں روپے دیئے گئے، لوگ بھوکے مررہے ہیں ہم لاکھوں روپے ایک ادارے کو دے رہے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کے حوالے سے چیزوں پر ریاست کو شرمندگی ہوئی، ایک ادارے کی غلطی کی وجہ سے عوام کے اربوں روپے ادا کرنا پڑے، نیب نے بار بار اپنا موقف بدلا، لندن ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا کہ غلط اکاونٹ میں پیسے چلے گئے، نیب کیسے بہکاوے میں آگیا کہ غلط اکاونٹ میں پیسے چلے گئے، چیئرمین نیب آکر بتائیں کہ یہ سب کب اور کس کے دور میں ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کو پیسہ کیوں اور کیسے دیا گیا؟ ادارےکی غلطی کے باعث عوام کے ٹیکس سے اربوں روپے کیوں ادا کیئے گئے؟ چیئرمین نیب آئندہ اجلاس میں پیش ہو کر براڈ شیٹ کیس پر تفصیلی بریفنگ دیں۔