براڈ شیٹ اسکینڈل کمیشن: (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی

 پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی  نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی  نے براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن کے بطور کمیشن سربراہ  جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی۔

مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اس حوالے میڈیا کو دیئے گئے بیان میں کہا  کہ جن سے تحقیقات ہونی چاہیے، انہی سے تحقیقات کرانا انصاف کا قتل ہے۔

ترجمان مسلم لیگ(ن) نے اپنے بیان میں کہا کہ نیب کے سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے ہی تحقیقات کرانا، براڈ شیٹ سے بڑا فراڈ ہے، جسٹس (ر) عظمت سعید متنازعہ شخصیت اور معاہدہ کرنے والوں میں شامل تھے، بدنام زمانہ براڈ شیٹ کے ساتھ نیب کے معاہدے پر دستخط کے وقت شیخ عظمت سعید ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب اور سینیئر قانونی عہدے پر فائز تھے

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے متنازعہ شخصیت کی تقرری نے ثابت کردیا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے ہوتے ہوئے کوئی بھی شفاف، آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی، یہ تقرری دراصل عمران صاحب اور ان کی حکومت کی بدنیتی ہے۔

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی سربراہ کی تعیناتی سے حکومت کی بددیانتی سامنے آ چکی ہے اور جسٹس(ر) شیخ عظمت سعید کو سربراہ بنانے کا مقصد تمام ملبہ اپوزیشن اور سابقی حکومتوں پر گرانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شیخ عظمت سعید نیب کے پراسیکیوٹر رہ چکے ہیں جبکہ شوکت خانم کے بورڈ آف گورنرز کے رکن بھی ہیں۔

نیر بخاری نے کہا کہ براڈشیٹ انتہائی اہم معاملہ ہے، پیپلزپارٹی تحقیقاتی کمیٹی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتی ہے اور شفاف طریقے سے معاملے کی تحقیقات چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو براڈ شیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے۔