حکومت کا ممکنہ تحریک عدم اعتماد کا بھرپور مقابلہ کرنے کا اعلان

اسلام آباد:وفاقی وزراء نے وزیراعظم کیخلاف اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ تحریک عدم اعتماد کا بھرپور مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک بار چھوڑ کر سو بار تحریک عدم اعتماد لائے، اسے شکست ہوگی۔

 پی ڈی ایم کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں، براڈ شیٹ پاناما ٹو ہے، پی ٹی آئی حکومت کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،وفاقی وزیر اعجاز شاہ اور وفاقی وزیرفواد چوہدری نے اپنے الگ الگ بیانات میں کیا۔

راولپنڈی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہم مدرسوں کو دین کے مینار سمجھتے ہیں آپ ان مدرسوں کو سیاست میں لانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی فکر نہیں ہے،پیپلزپارٹی اپنے مسئلے سیٹ کرنے کی ماہر ہے مگر مولانا فضل الرحمن کی سیاست کی وجہ سے دین کے مدرسوں کو نقصان پہنچے گا۔

  مدرسوں میں یارسول اللہ کانعرے بلند ہو ہم ان کے ساتھ ہیں انہوں نے کہاکہ بلاول کہتا ہے کہ عدم اعتماد لاؤ ایک دفعہ چھوڑ کر سو دفعہ لاؤ۔سینٹ میں تحریک عدم اعتماد لائے اور گیارہ ممبر ہی ان کے غائب ہو گئے۔

انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کو مشورہ دیتا ہوں کہ لانگ مارچ نہ کریں تاکہ آپ کا پردہ رہ جائے،جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ڈی ایم میں جتنے طاقتور کرپٹ لوگ ہیں ان پر پہلے کوئی ہاتھ تک نہیں ڈالتا تھا،پی ٹی آئی عدم اعتمادکی تحریک کوشکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

پی ڈی ایم جماعتوں میں یکسوئی نہیں رہی،پی ڈی ایم جماعتوں میں اتحاددکھائی نہیں دیتا،جلدبکھرجائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اگر مسلم لیگ (ن)کرپٹ نہیں ہے اور اسے براڈشیٹ سے کوئی خطرہ نہیں ہے تووہ جسٹس عظمت سعید کی تعینات پر اعتراض کیوں کررہی ہے؟

وفاقی وزیر اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے پاس ووٹ ہیں تو وہ خوشی سے تحریک عدم اعتماد لائیں، ہم اس کا سامنا کریں گے۔

وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں، استعفوں سے شروع ہونے والی بات اب تحریک عدم اعتماد تک آ گئی ہے۔

فواد چودھری نے ٹویٹر پر پیغام میں کہا کہ پی ڈی ایم کے پاس کوئی پلان نہیں، استعفوں سے شروع والوں کی بس ہو گئی، اب بات عدم اعتماد کی گفتگو پر آ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی مائی کے لال میں وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی جرات نہیں ہے۔