حکومت سندھ کی سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس کی مخالفت

حکومت سندھ نے سینیٹ الیکشن سے متعلق صدارتی ریفرنس کی مخالفت کر دی اور کہا کہ ریفرنس محض سیاست پر مبنی ہے، جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔

سندھ حکومت نے چیف سیکریٹری سندھ کے ذریعے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا کہ صدارتی ریفرنس سیاسی مصلحت پر دائر کیا گیا ہے، صدر مملکت کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس میں کوئی قانونی سوال نہیں اٹھایا گیا۔

سندھ حکومت کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دینے سے انکار کرے، الیکشن ایکٹ 2017 میں صرف سینیٹ انتخابات کا طریقہ واضح کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس میں سیاست، سماجی، اخلاقی اقدار سے متعلق سوالات اٹھائےگئے جن کا آئین سے کوئی تعلق نہیں ہے،سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار سے متعلق بحث ہوتی رہی ہے۔

صوبائی حکومت نے کہا کہ صدارتی ریفرنس میں اٹھائے گئے سوالات پرعدالت میں پہلے بھی بحث ہو چکی ہے، سینیٹ الیکشن سے متعلق قانون سازی پارلیمان میں ہونی چاہیے۔

جواب میں کہا گیا کہ سینیٹ انتخابات آئین میں درج ہیں جن کا طریقہ کار الیکشن ایکٹ میں واضح کیا گیا ہے، آرٹیکل 226 کے تحت ہونے والے تمام الیکشن بشمول سینیٹ الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق دائرصدارتی ریفرنس میں سندھ حکومت سے جواب طلب کررکھا تھا، سندھ حکومت نے چیف سیکریٹری سندھ کے ذریعے جواب جمع کرایا۔