اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے اعلان کیا ہے کہ ن لیگ سینٹ الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔
بلاول بھٹو کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تجویز پر کہا ہے کہ بات پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)اجلاس میں تجویز سامنے آئے گی تو دیکھیں گے۔
حکومت اپوزیشن کے بجائے اپنے اراکین کی فکر کرے، وقت آنے پر استعفے بھی دیں گے، لانگ مارچ بھی ہوگا، حکومت اپوزیشن کی منتیں کررہی ہے لیکن اپوزیشن کوئی تعاون نہیں کرے گی۔
حکومتی وفد سے بات چیت کی تفصیل بتادی تو حیران رہ جائیں گے، حکومت ہر طرح سے ناکام ہوچکی ہے اور یہ نہیں چل سکتی جبکہ یہ دوسروں کو قرض لینے کا کہتے تھے لیکن خود انہوں نے تاریخی قرضوں کے انبار لگا دیے ہیں۔
پیر کو مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے موقع پر میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ حکومت کی نالائقی اور نااہلی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، آپ نے دیکھا پی آئی اے میں کیا ہوا اور ہم بین الاقوامی تنظیمیں کہہ رہی ہیں کہ پی آئی اے میں سفر نہیں کرنا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے آپ نے پائلٹس کی ڈگریوں پر اپنے پائلٹس کو بدنام کیا اور پھر لیز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے آپ کا جہاز ملائیشیا میں روک لیا گیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ دوسروں کو قرض لینے کا کہتے تھے لیکن خود انہوں نے تاریخی قرضوں کے انبار لگا دیے ہیں، انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخاب سے متعلق انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب چوری ہونے کا واقعہ کوئی اکیلا نہیں بلکہ اسی طرح 2018 کے انتخابات بھی چوری ہوئے تھے اور اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ اپوزیشن کی ناکامی ہے تو یہ ان لوگوں کی ناکامی ہے جنہوں نے یہ کام کیا تھا۔ اس لیے ہم ان کو زیادہ توجہ اپنے اراکین پر دینی چاہیے۔
حکومت کی جانب سے تعاون مانگے جانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر میں آپ کے سامنے ساری تفصیل کھول دوں کہ یہ کس طرح اپوزیشن کی منتیں کر رہے ہیں اور کس طرح اپوزیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ان کے ساتھ کوئی بات نہیں کرنی تو آپ حیران رہ جائیں گے۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ راتوں رات پارٹیاں بنانے اور وفاداریاں بدلنے کا وقت گزر گیاہم سینیٹ الیکشن میں بھر پور حصہ لیں گے، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے،پارلیمان میں اپنا بھرپور کرداد ادا کرتے رہیں گے، جن قوتوں کو ہم سیاست سے باہر نکلانا چاہتے ہیں انہیں ملوث نہیں کرنا چاہے اپوزیشن نے نیب کا ظلم سہ لیا ہے اب حکومت کی باری ہے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارلیمان میں اپنا بھرپور کرداد ادا کرتے رہیں گے حکومت کو قومی اور عوامی ایشوز پر ٹف ٹائم دیا جائے استعفوں کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی اورپی ڈی ایم کا فیصلہ ہی تمام جماعتیں تسلیم کریں گی۔
اجلاس میں مریم نواز نے نواز شریف کا پیغام پہنچایا جس پر ارکان پارلیمنٹ نے نواز شریف کے بیانیہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہاکہ ہمارا بیانیہ وہی رہے گا تمام ارکان اپنے موقف پر ڈٹے رہیں ن لیگ سینیٹ الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔
دریں اثناء اجلاس میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا ہے کو اجلاس ملک میں مہنگائی کی تازہ لہر پر شدید احتجاج کرتا ہے جو عوام کی برداشت سے باہراور ان پر ظلم ہے۔ پاکستان کے اثاثے ضبط ہونے سے ایک طرف عالمی سطح پر پاکستان بدنام ہورہا ہے اجلاس ملک کی معاشی حالت پر شدید تشویش اور فکر مندی کا اظہار کرتا ہے۔
ملک پر بڑھتا ہوا 14000 ارب کا قرض اور حالیہ مزید قرض لینے کا فیصلہ قومی خودکشی کے پروانے پر دستخط کرنا ہے۔ مزید قرض کے حصول کے لئے موٹرویز، ہوائی اڈے اور ایف نائن پارک جیسے قومی اثاثے گروی رکھے جارہے ہیں۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ یہ قرض ادا کیسے ہوگا۔ اجلاس پاکستان کی ’ساورن گارنٹی‘ تسلیم نہ کئے جانے کی اطلاعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے معاشی دیوالیہ پن (Default) کی علامت قرار دیتا ہے۔
ہم اسے موجودہ سلیکٹڈ اور غیرنمائندہ ناجائز حکومت پر عالمی سطح پر عدم اعتماد کا ثبوت تصور کرتے ہیں جو ایک ایٹمی پاکستان کے لئے ہرگز نیک فال نہیں بلکہ خطرے کی سنگین گھنٹی ہے۔فارن فنڈنگ کیس موجودہ حکومت کی پاکستان دشمنوں سے رقوم لینے کا ٹھوس ثبوت ہے۔ یہ منی لانڈرنگ کا بھی ایک ’اوپن اینڈ شٹ کیس‘ ہے۔
الیکشن کمشن چھ سال سے اس مقدمے کے حقائق منظرعام پر لانے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے جو افسوسناک، تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔
اجلاس پی ڈی ایم کے الیکشن کمشن کے سامنے احتجاج کے فیصلے کو سراہتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ پی ڈی ایم کی پیش کردہ یاداشت پر الیکشن کمشن فوری عمل کرے اور 23 خفیہ بنک اکاونٹس سمیت اس مقدمے سے متعلق تمام دستاویزات قوم کے سامنے لائے۔