یہ اس ملک کا ایک المیہ رہا ہے کہ اس کے معاملات اس وقت دگر گوں ہو جاتے ہیں جب مرکز میں ایک سیاسی پارٹی کی حکومت ہو اور کسی صوبے میں دوسری سیاسی پارٹی کی۔کچھ اسی قسم کی کیفیت سے وطن عزیز آج بھی دوچارہے جو لوگ مرکز اور سندھ میں برسراقتدار ہیں ان کی آ پس میں چھنتی نہیں اور ان کے زعماء کا بیشتر وقت ایک دوسرے کے خلاف روزانہ بیان بازی میں صرف ہو جاتا ہے‘یہ روایت کوئی نہیں ہے بلکہ کافی پرانی ہے مرکزی حکومت ایک دوسری مصیبت میں بھی مبتلا ہے اس کی اتحادی پارٹیوں کے رہنما بھی اس کا پیچھا نہیں چھوڑتے وہ بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر ذود رنج ہو جاتے ہیں حکومت کو بہ امر مجبوری ان کے ناز اٹھانے اور نخرے برداشت کرنے پڑتے ہیں کہ یہی مخلوط حکومتوں کا المیہ ہوتاہے۔ بعض بین الاقوامی امور ایسے ہیں کہ ان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کا بالواسطہ یا بلاواسطہ وطن عزیزپر منفی یا مثبت اثر پڑ سکتا ہے ہم سے کئی لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ امریکہ کی افواج کا افغانستان سے یہ کس قسم کا انخلاء ہے کہ وہ اپنے پیچھے اس ملک میں اٹھارہ ہزار کے قریب اپنے کنٹریکٹرز چھوڑ کر جا رہے ہیں جیسا کہ بلیک واٹر وغیرہ وغیرہ یہ ایک حقیقت ہے کہ آج کل سپر پاورز کئی ملکوں میں براہ راست مداخلت کرنے کے بجائے کرائے کے فوجیوں کو استعمال کرتی ہیں کہ جن کو عام فہم زبان میں mercenaries کہا جاتا ہے یہ معاملہ بڑا غور طلب ہے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ کسی نہ کسی طریقے سے اس خطے میں افغانستان سے اپنی افواج کے انخلاء کے بعد بھی اپنی موجودگی چاہتا ہے اور وہ پاکستان پر مختلف انداز میں مختلف ذرائع سے سیاسی دباؤ ڈال رہا ہے کہ اس سلسلے میں تعاون کرے دراصل ایسا کرکے امریکہ ایک تیر سے کئی شکار کرنا چاہتا ہے ایک طرف تو وہ افغانستان کے معاملات پر کڑی نظر رکھنا چاہتا ہے تو دوسری طرف وہ سی پیک کو ناکام کرنے کیلئے مختلف حربوں سے پیش رفت کر رہا ہے وسطی ایشیا پر بھی اس کی نظر میلی ہے۔ پاکستان اس معاملے میں صاف انکار کر چکا ہے کیونکہ یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے کہ وہ اب تک اس خطے میں امر یکی پالیسیوں کے نتیجے میں جار ی ہزاروں پاکستانیوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکا ہے اب وہ کسی مزید جانی نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتا ماضی میں ہم امریکہ کی خوشنودی میں اپنے قریبی ہمسایہ ملک سوویت یونین کو نالاں کر چکے ہیں اور اب ایک مرتبہ پھر امریکی مفادات کی خاطرہم اسے ناراض کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ اور خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کر سکتے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ