سیاسی مدو جزر

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ حال ہی میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آ نے سے نہ صرف بھارت کی کمر ٹوٹی ہے امریکہ کو بھی سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا ہے یہ دونوں ممالک جو آجکل آپس میں کافی شیر و شکر ہو چکے ہیں اپنے اپنے زخم چاٹ رہے ہیں یہ لمبی تمہید ہم نے اس لیے باندھی کہ یہ جو گزشتہ جمعہ کے دن نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے اچانک پاکستان کا دورہ کینسل کیا اس کے پیچھے ایک بہت بڑی سازش کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا اس سازش میں یقینا بھارت اور امریکہ کا ہاتھ ہوسکتا ہے یہ بات تو طے ہے کہ آج کل روایتی جنگوں کا رواج نہیں بلکہ کہ ان کی جگہ ہائبرڈ hybrid یا ففتھ جنریشن وار فیئر نے لے لی ہے جس میں میڈیا کا اور نان سٹیٹ ایکٹرز کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کو کینسل کرانے کیلئے یہ شوشہ چھوڑ دینا کہ پاکستان میں سیکورٹی کا خطرہ ہے کا مقصد یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دنیا میں یہ تاثر عام کر دیا جائے کہ پاکستان میں ریاست کی رٹ ختم ہو چکی ہے تاکہ دوسرے ممالک کے وہ صنعت کار جو اس ملک میں سرمایہ کاری کرنے کا خیال اپنے دل میں رکھتے ہوں وہ اپنا یہ خیال ترک کر دیں تا کہ پاکستان کی معیشت کی چولیں مزید ہل جائیں،اس کے ساتھ ساتھ وہ افغانستان میں امن قائم ہونے کے امکانات کو بھی خطرے میں ڈالنے سے دریغ نہیں کریں گے اور کوشش کریں گے کہ طالبان حکومت کو متنازعہ بنایا جائے اب یہ طالبان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اعتدال اور مصالحت سے کام لیتے ہوئے ہر معاملے میں یک جہتی کا مظاہرہ کریں اور پاکستان جو مشورے ان کو دے رہا ہے اس کو مد نظر رکھیں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ افغانستان کو موجودہ سیاسی اقتصادی اور سماجی بحران سے بخیر و عافیت باہر نہ نکال سکیں۔دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کے بعض ممالک خصوصا ًبرطانیہ معاشی طور پر تباہ حال ہو گئے تھے اور ان کو معاشی طور پر دوبارہ اپنے پاں پر کھڑا کھڑنے کیلئے اس وقت امریکہ نے مارشل پلان کے نام سے ایک ترقیاتی منصوبہ ترتیب دیا تھا آج افغانستان کو بھی ایک مارشل پلان کی ضرورت ہے جس وقت افغان مجاہدین کے ہاتھوں شکست کھا کر سوویت یونین کے فوجی افغانستان سے نکل رہے تھے اگر اس کے فوراً بعد امریکہ نے افغانستان کی معاشی بحالی کیلئے ایک ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا ہوتا اور افغانستان سے اس وقت آنکھیں نہ پھیری ہوتیں تو وہ یقینا افغانیوں کے دل جیت گیا ہوتا امریکہ نے اگلے روز برطانیہ اور آسٹریلیا کو اپنے ساتھ ملا کر بحرالکاہل میں ایک نیا عسکری اتحاد بنایا ہے جس کا مخفف آ کسس AUKUS  ہے اس عسکری معاہدے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بحرالکاہل میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو ختم کیا جائے چین نے اس معاہدے کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے جو ایک قدرتی امر ہے یہ بات بڑی دلچسپ ہے کہ امریکہ تو اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ جگہ جگہ نت نئے عسکری معاہدے کر رہا ہے پر اس کے برعکس چین نے آج تک کسی ملک کے ساتھ عسکری معاہدہ نہیں کیا اس کا اپنے حلیف ممالک کے ساتھ جو بھی معاہدہ ہوتا ہے وہ معیشت کے فروغ کیلئے ہوتا ہے۔