گوگل بھی اب بہت جلد اپنے سرچ انجن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے نئے فیچرز کو شامل کرے گا جس پر ابھی کام جاری ہے۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گوگل اپنے سرچ انجن میں ’بات چیت کی مصنوعی ذہانت‘ کے فیچرز شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے گوگل کے سی ای او سندر پچائی کا کہنا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی ) سے آن لائن سرچ میں مزید بہتری آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گوگل کا سرچ انجن استعمال کرنے والے اب سوالات بھی پوچھ سکیں گے۔
سندر پچائی نے بتایا کہ گوگل نئے اے آئی سرچ پروڈکٹس کی ٹیسٹنگ کررہا ہے، جس میں صارفین ایسے فیچرز سے استفادہ کریں گے جس میں لوگوں کو سوالات کے جواب کے بعد اس سے متعلق مزید سوالات پوچھنے کی سہولت ہوگی ۔
یاد رہے کہ مائیکروسافٹ نے اپنے سرچ انجن بِنگ کا اَپ گریڈِڈ ورژن جاری کیا تھا جس میں چیٹ جی پی ٹی کی صلاحیت ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ نئے سرچ انجن سے یومیہ 10 کروڑ سے زیادہ فعال صارفین کی مدد ہوئی ہے۔
فروری میں گوگل نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا چیٹ بوٹ ’بارڈ‘ جاری کیا تھا جو چیٹ جی پی ٹی جیسا ہے۔
اگرچہ گوگل نے کہا ہے کہ بارڈ ’تجربہ کار‘ اور ’طاقتور ٹیکنالوجی‘ ہے، اس کو ذمہ دارانہ طریقے سے استعمال کرنا چاہئے۔
رپورٹس کے مطابق گوگل کو اے آئی سے لیس کرنے کے لیے بہت زیادہ مالی اور سرمایہ کاروں کے دباؤ کا سامنا ہے۔
گوگل طویل عرصے سے سرچ انجن ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم کمپنی ہے جو آن لائن معلومات تک رسائی کا تیز اور آسان طریقہ پیش کرتی ہے،