چھوٹا مگر کام میں بڑا : دودھ کے ڈبے جتنا سیٹیلائٹ خلا میں بھیج دیا گیا

آئرلینڈ کا پہلا سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیجے جانے کے بعد محققین کو اب دیگر نوجوان سائنس دانوں سے بھی امید بندھ چلی ہے کہ وہ اس کامیابی سے متاثر ہو کر اِس شعبے میں سامنے آئیں گے۔

یہ تجربہ یونیورسٹی کالج ڈبلن کے طلبہ نے یورپی خلائی ایجنسی کے تعاون سے کیا تھا جس میں ’ایرسیٹ ون‘ (EIRSAT-1) ایک دو یونٹ والے کیوب سیٹ پر مبنی ہے جس کے لیے تین تجربات کیے گئے۔

اس منصوبے کو آئرلینڈ کے تیزی سے ابھرتے ہوئے خلائی شعبے کے لیے ایک ’اہم سنگ میل‘ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

اس سٹیلائٹ کو امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے ویلنبرگ ائربیس سے خلا میں بھیجا گیا۔

یونیورسٹی کالج ڈبلن کے طلبہ کا یہ فلیگ شپ منصوبہ آئرش ریپبلک کا پہلا سیٹلائٹ تجربہ ہے۔ اس منصوبے میں مجموعی طور پر 50 سے زیادہ طلبا شامل تھے، جن میں نو پی ایچ ڈی امیدواروں نے بھی حصہ لیا۔

یہی نہیں بلکہ اس میں نہ صرف طبیعیات کے شعبے سے بلکہ ریاضی، مکینیکل اور کمپیوٹر سائنس کی ڈگری پروگرام کے طلبہ بھی شامل رہے۔

سیٹلائٹ کی روانگی کے کامیاب تجربے کے لیے مجموعی طور پر 20 ہزار گھنٹے صرف ہوئے جس میں مشکلات کے حل سے لے کر ٹیسٹنگ کا دورانیہ شامل ہے۔