سائنس تجسس و تحقیق کی بنیاد پر پھلتی پھولتی ہے۔ یہ نامعلوم چیزوں کا تعاقب ہے۔ کھوج لگانے کی مہم اور دریافت کا جوش و خروش ہے جس نے انسانیت کی خدمت کرنے والی ایجادات کی ہیں اور اِس جذبے کو بھی آگے بڑھایا ہے۔ ضرورت طلبہ اور درس و تدریس کو مربوط کرنے کی ہے ٹائم پکس ایٹ سکول جیسے اقدام سے دنیا بھر میں بیس ہزار سے زائد طلبہ کو بامعنی سائنسی تجربات کرنے کا موقع مل رہا ہے جس سے ان کے اعتماد، تجسس اور سائنس کے ساتھ تعلق میں گہرائی آ رہی ہے یہ صرف تعلیمی عمل سے کہیں زیادہ ہے۔ ٹائم پکس اسکولوں میں حقیقی دنیا کے سائنسی آلات لاکر اس مسئلے کو حل کرتا ہے، جس سے طلبہ کو سی ای آر این (یورپین آرگنائزیشن فار نیوکلیئر ریسرچ، جدید طبیعیات کی تحقیق اور تکنیکی جدت کے ذریعے کائنات کے بنیادی ڈھانچے کی کھوج کیلئے وقف ایک عالمی معروف سائنسی ادارہ) میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ تجربات کرنیکا موقع ملتا ہے بہت سے ہائی اسکول کے طالب علموں کیلئے، خاص طور پر پسماندہ یا پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والوں کیلئے، ایس ٹی ای ایم تعلیم ضروری ہے کیونکہ یہ موقع انہیں جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کرتا ہے اور سائنسی تحقیق کو براہ راست کلاس رومز تک لے لاتا ہے۔ اعلیٰ سطح کے سائنسی ٹولز تک رسائی کو جمہوری بنا کر ٹائم پکس طالب علموں کو فزکس کے پیچیدہ تصورات دیکھنے، اپنے تجربات ڈیزائن کرنے اور سائنس کیساتھ مشغول ہونے میں مدد مل سکتی ہے جو صرف نصابی کتابوں کی ورق گردانی سے حاصل نہیں ہو سکتیں۔ تابکاری ہمارے گرد موجود ہے یہ کائناتی شعاعوں، قدرتی عناصر اور یہاں تک کہ روزمرہ کی اشیاء سے بھی خارج ہوتی ہے، پھر بھی اس کی عدم موجودگی اس کی اہمیت یا مادے کو سمجھنا مشکل ہے۔ ٹائم پکس حقیقی وقت میں تابکاری کا پتہ لگانے اور اسے دیکھنے کے ذریعے اس کی تفہیم تبدیل کرتا ہے، جس سے طلبہ کو کائناتی شعاعوں، ایکس رے اور توانائی کی دیگر شکلوں کو رنگین کوڈڈ، بدیہی شکل کے ذریعہ مشاہدہ کرنیکا موقع ملتا ہے۔ تابکاری کی مختلف اقسام مختلف شکلوں اور رنگوں کے طور پر ظاہر ہوتی ہیں، جس سے تجرباتی اعداد و شمار کے درست تجزیہ اور تشریح کا موقع ملتا ہے۔ ٹائم پکس کے ساتھ، طلبہ اپنی تحقیقات کو ڈیزائن کرکے سائنسی تحقیق میں فعال طور پر عملا مشغول ہوسکتے ہیں چاہے وہ مختلف ماحول میں پس منظر کی تابکاری کی سطح کا مطالعہ کریں یا اِس کے اثرات کی جانچ پڑتال کریں یا پھر سیکھنے اور گہرائی سے سائنسی تجسس کو فروغ دیں۔ بنیادی طبیعیات کو دریافت کرنے کیلئے دلچسپ، انٹرایکٹو طریقہ یہ ہے کہ ٹائم پکس نظریات کو سیکھا جائے اور حقیقی دنیا میں علوم کے اطلاق (ایپلی کیشن) کے مابین خلاء کو ختم کیا جائے۔ ایسی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کرنا، جو ہمیں جقیقی دنیا میں موثر تجربات سیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ معیاری نصاب سے کہیں زیادہ تصورات کو تلاش کرنے کے جوش و خروش کی ضرورت ہے۔ اِس سے سیکھنے اور تحقیق کے عمل اور خیالات کا اشتراک جیسی صلاحیتوں میں پائے جانے والے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں جدید آلات کی نمائش طلبہ کو مستقبل کے طبیعیات دانوں، انجینئروں اور ڈیٹا سائنسدانوں کے طور پر خود کو تصور کرنے کے قابل بناتی ہے ٹائم پکس ایک عالمی تحریک ہے جو ایس ٹی ای ایم تعلیم کو تبدیل کرنے کی غرض سے تخلیق کی گئی ہے جس سے بیس ہزار سے زیادہ طلبہ وابستہ ہیں۔ اِس اجتماعی کوشش کے بنیادی مقاصد تجسس کو ابھارنا علم کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنا اور نوجوان ذہنوں کو مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تلاش پر توجہ دینے نیز تجربات کرنے اور سائنسی گھتیاں سلجھاتے ہوئے مشکلات کے حل کیلئے انہیں بااختیار بنانا ہے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ڈاکٹر انتخاب الفت۔ ترجمہ ابوالحسن اِمام)