سورج گرہن بلین ڈالرز کی آمدنی بڑھاگیا

سورج گرہن ہمارے بچپن لڑکپن میں بھی لگا کرتا تھا‘ ہماری مائیں ہمیں کچھ گھنٹے چھپا دیتی تھیں‘ ٹیکنالوجی کی ترقی زیرو تھی کوئی معلومات نہ تھیں کہ سورج گرہن کیوں ہوتا ہے۔ 8 اپریل میری زندگی کا ایک ایسا دن تھا جب مجھے مکمل سورج گرہن دیکھنے کا اتفاق ہوا کیونکہ اس بار دنیا کے جس حصے میں سورج گرہن مکمل طور پر دیکھا گیا وہ کینیڈا اور امریکہ کے بے شمار صوبے اور ریاستیں تھیں۔ ان میں لینمنگٹن‘ برلنگٹن‘ ہیملٹن‘ اوک ہل‘ کنگسٹن‘ سمر سائیڈ‘ نیاگرا فالز‘ مانٹریال‘ فیریڈرکشن‘ ٹیکساس‘ جیسنڈر‘ ڈیلاس‘ لٹل راک‘ انڈیا پولس‘ کلیولینڈ کے وسیع ترین علاقے شامل تھے‘ یہ ایک لمبی پٹی تھی جو نقشے میں واضح طور پر ایک عمودی لائن میں نظر آ رہی تھی اور تمام شہر نمایاں کئے گئے تھے جن میں سورج گرہن 99.9 فیصد لگا‘ اس میں چند علاقے امریکی ریاستوں اور چند صوبے اور علاقے کینیڈا کے ہیں۔ 8 اپریل سے پہلے میں نے کبھی بھی 100 فیصد سورج گرہن نہیں دیکھا تھا نہ مجھے مکمل اندھیرا ہو جانے کا تجربہ ہوا تھا۔ 8 اپریل کو کینیڈا میں جوش‘ جذبہ اور شوق عروج پر تھا‘ نیاگرا فالز چونکہ دنیا کے عجائبات میں آتا ہے اور یہاں پر مکمل سورج گرہن بھی لگنا تھا تو سیاحوں کا ہجوم نیاگرا فالز کی طرف زیادہ تھا لیکن جن علاقوں کا میں نے اوپر ذکر کیا وہاں بھی لاکھوں لوگ ایک دو دن پہلے ہی پہنچ چکے تھے۔ نیاگرا فالز میں 15 لاکھ لوگ آئے‘ فرائیٹن میں ایک لاکھ 20 ہزار تماشائیوں نے سورج گرہن دیکھا‘ اس طرح 
تمام شہروں اور ریاستوں میں لاکھوں لوگ امڈ آئے۔ نیاگرا فالز کے تمام ہوٹل بک تھے تمام پارکنگ ایریاز فروخت ہو چکے تھے‘ لاکھوں ایسی شرٹس فروخت ہوئیں جن پر مکمل سورج زمین کی پرنٹنگ بنی ہوئی تھی‘ لاکھوں ایسی مخصوص بنی ہوئی گلاسز فروخت ہوئیں جن کو آنکھوں پر لگا کر ہی سورج گرہن دیکھا جا سکتا تھا ورنہ آنکھیں اندھی بھی ہو سکتی تھیں۔ ریڈیو‘ ٹیلی ویژن نے ایک ایک لمحے کی کوریج کی‘ لوگوں کو حفاظتی انتظامات کے بارے میں بھی بتایا اور آسمان پر بدلتے ہوئے سورج کے حصے بھی بتائے‘اس طرح ٹیلی ویژن پر لاکھوں لوگوں نے سورج کی بدلتی ہوئی حالتوں کو دیکھا‘ گول آگ برساتا ہوا سورج چاند کی شکل میں تبدیل ہوتا گیا جس طرح ہر روز چاند کی گولائی کی حالت بدلتی ہے پہلے چھوٹا‘ پھر پڑا‘ پھر بڑا اور پھر مکمل۔ اس طرح سورج کی حالت پہلے بڑی‘ پھر چھوٹی‘ پھر چھوٹی‘ پھر باریک‘ پھر اور زیادہ باریک اور پھر مکمل سورج کو چاند نے اپنے گھیرے میں لے لیا‘ زمین پر اندھیرا چھا گیا‘ ایسا اندھیرا جیسے رات چھا جاتی ہے‘ ایسا کسی شہر میں 
چند سیکنڈ تھا‘ کسی شہر میں چند منٹ تھا زیادہ سے زیادہ 4 منٹ کا وقت تھا جب مکمل سورج گرہن ہوا اور لاکھوں لوگوں نے یہ انوکھا تجربہ اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ ناسا اور نیشنل جیوگرافک کی مختلف ٹیموں نے اس کو اپنی مختلف مشینوں / خوردبینوں سے ریکارڈ کیا‘ لاکھوں لوگوں نے محسوس کیا جیسے ہی مکمل اندھیرا ہوا درجہ حرارت انتہائی ٹھنڈا ہو گیا اتنا کہ سانس کے ساتھ بھاپ نکلنے لگی‘ جانور اپنے اپنے گھروں اور گھونسلوں کو دوڑ کر جانے لگے‘ ان کی آوازوں اور حرکات میں تبدیلیاں محسوس کی گئیں‘ جن کو وہاں جانوروں کے ماہرین نے نوٹ کیا۔ ایسے درجنوں سکولوں کے بچے‘ کالج اور یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات اپنے مطالعہ کی غرض سے موجود تھے جو سورج گرہن کی تکمیل پر اپنے نوٹس لے رہے تھے‘ میں بھی ان لاکھوں لوگوں میں شامل تھی جنہوں نے مکمل سورج گرہن دیکھا اور بے شمار تصاویر بھی بنائیں۔ بعض شوقین ایسے بھی تھے جو اپنے بہترین کیمروں کے ساتھ ایسے لمحات کو قید کر رہے تھے اور کچھ ایسے ماہرین جو بادلوں سے اوپر اپنی مشینیں پہنچا کر سورج کی مکمل ویڈیو بنا رہے تھے‘ اگر میں یہ کہوں کہ سورج گرہن تو ضرور ہوا لیکن یہ واقعہ ایک خصوصی ثقافتی شو بن گیا اور میلے میں تبدیل ہو گیا تو بے جا نہ گا۔ ہوٹل‘ ریستوران‘ چائے کافی سب کچھ اتنا فروخت ہوا کہ تاجروں 
 کی چاندی ہو گئی‘ ایک اندازے کے مطابق امریکہ کی اکانومی میں 600 بلین ڈالر کا اضافہ 8 اپریل کے دن اور اس سے پہلے اور بعد کے دنوں میں دیکھنے کو ملا‘ جن میں ہوٹلز کی بکنگ اور پارکنگ‘ کھانا پینا‘ شاپنگ شامل تھے۔ اسی طرح امریکہ کی ریاست ٹیکساس کی آمدنی میں 285 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا‘ کینیڈا کی آمدنی میں بلین ڈالرز کا اضافہ سیاحوں کے آنے‘ ہوٹلوں میں رہنے‘ کھانے پینے اور خرید و فروخت کی صورت میں ہوا۔ سورج گرہن کیا تھا ان امیر ترین ممالک کی دولت میں مزید اضافے کا ایک دن تھا۔ مختلف جگہوں میں مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے اپنی زندگی کے اس انوکھے تجربے کو حیرت‘ خوشی اور استعجاب سے مخمول کیا اور رات ہو جانے پر تالیاں بجا کر سورج گرہن کی کاملیت کو منایا۔ میں نے سورج گرہن ٹورنٹو میں دیکھا‘ مکمل اندھیرا‘ درجہ حرارت کی کمی اور لاکھوں لوگوں کا بیکراں خوشی اور جوش سے ہنستا ہوا ہجوم دیکھا اور سورج گرہن کا تجربہ کیا۔ حیرت کی بات ہے کہ جہاں سارا دن بادل تھے وہاں پر بھی سورج گرہن کے وقت مطلع صاف ہو گیا‘ اس بات کو بھی لاکھوں لوگوں نے بہت خوش ہو کر محسوس کیا۔ مکمل سورج گرہن کو انگریزی میں Totaility کہہ کر بار بار پکارا گیا۔ اگلا سورج گرہن جو مکمل ہو گا اور نارتھ امریکہ میں بھی ہو گا 2044 ء میں وقوع پذیر ہو گا ”کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک“ اس لئے لاکھوں کا ہجوم اس کامل سورج گرہن کو زندگی کا ایک دفعہ کا تجربہ کہہ کر پکار رہے تھے۔