سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فلسطین میں ہو رہی ہیں، جہاں بچوں کے گلے کٹ رہے ہیں لیکن ان کیلئے امریکی ارکان کانگریس کی طرف سے کوئی خط نہیں لکھا گیا۔
عافیہ صدیقی کے کیس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی انہیں نظر کیوں نہیں آتی؟ اسی طرح ان کو مقبوضہ کشمیر میں بھی کچھ نظر نہیں آتا لیکن عمران خان کے معاملے پر فوری خط لکھ دیا جاتا ہے۔
منگل کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں،پی ٹی آئی قیادت کمپرومائزڈ ،24نومبر کی کال ایک ڈرامہ ہے، یہ ڈرامے بازی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ہو رہی ہے لیکن ان کو بچانے کے لیے اب ان کے پاس کچھ نہیں بچا۔
پی ٹی آئی کے لوگ عمران کا سودا کرکے ریلیف لے رہے ہیں،اندر کھاتے ابھی بھی بات چل رہی ہے،علی امین گنڈاپور کس کا پیغام لے کر اڈیالہ جیل گیا؟ احتجاج میں جتنے مرضی لوگ آئیں ،کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
25 نومبر کو بانی پی ٹی آئی پرفرد جرم عائد ہونی ہے، اس لیے 24 نومبرکو احتجاج کی کال دی گئی ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نہ 24 نومبر کوئی رہائی ہو رہی ہے نہ کچھ اور ہو رہا ہے ، یہ صرف فیس سیونگ ہو رہی ہے، 26 ویں آئینی ترمیم ہوگئی اب اگر ضرورت پڑی تو27 ویں ترمیم بھی ہو جائے گی۔
انھوں نے کہا پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے سوا کہیں وجود نہیں رکھتی، وہاں بھی دھڑے بندی ہے، کہیں بشریٰ بی بی کا دھڑا تو کہیں بہن کا اور وکلا کا دھڑا ہے۔